• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دل کا دورہ اور فالج اچانک نہیں پڑتا، قدیم سوچ چیلنج

اسلام آباد(عاطف شیرازی) دل کا دورہ اور فالج شاذ و نادر ہی بغیر کسی انتباہی علامات کے ہوتے ہیں۔ 99 فیصد کیسز میں  مسلسل تھکاوٹ، جبڑے،بازو،سینے میں جکڑن،ہائی بلڈ پریشر، بدہضمی،کولسٹرول میں عدم توازن ابتدائی علامات ظاہر ہو  جاتی ہیں امریکن کالج آف کارڈیالوجی کے جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق نے اس قدیم خیال (belief)کو چیلنج کر دیا کر دیا ہے کہ دل کا دورہ اچانک پڑتا ہے۔تحقیق میں کہا گیا ہے کہ  تمباکو نوشی سے اجتناب، ورزش، پرو ایکٹو چیک اپ اور طرز زندگی میں تبدیلی بچاؤ کا سبب بن سکتا ہے یہ بیماری دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے ہر سال ایک کروڑ اس لاکھ افراد دل کی بیماری کیوجہ سے موت کا شکار ہو تے ہیں۔تحقیق میں جنوبی کوریا اور ریاست ہائے متحدہ امریکا کے میڈیکل پروفیسرز نے حصہ لیا۔جنہوں نے لاکھوں لوگوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا اور دریافت کیا کہ 99 فیصد سے زائد افراد جو دل سے متعلقہ واقعات کا شکار ہوئے ان میں کم از کم ایک قابل شناخت خطرے کا عنصر موجود تھا جن بلند فشار خون ،بلند شوگر٫کولسٹرول کا عدم توازن اور تمباکو نوشی کی علامات اور تاریخ موجود تھیں۔دل کے دورے اور فالج کے زیادہ تر کیسز کی پیش گوئی اور روک تھام ممکن ہے اگر ابتدائی علامات (جیسے ہلکی تھکاوٹ، سانس کی کمی، یا غیر معمولی بلڈ پریشرکو سنجیدگی سے لیا جائے اور طرز زندگی میں تبدیلی یا علاج کے ذریعے ان پر قابو پایا جائے۔

اہم خبریں سے مزید