اسلام آباد (مہتاب حیدر)پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ اہداف میں تبدیلی پر بات چیت، ابتدائی تخمینے غلط ثابت، سیلاب سے 650 ارب روپے کا نقصان، بین الاقوامی ڈونرز کی حتمی رپورٹ کا انتظار۔ تفصیلات کے مطابق حالیہ تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں جی ڈی پی کی شرح نمو میں ممکنہ کمی کے پیش نظر، پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ موجودہ مالی سال کے بجٹ اہداف میں تبدیلیاں کرنے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ ابتداء میں یہ اندازہ لگایا گیا تھا کہ سیلاب سے زیادہ تباہی نہیں ہوئی، لیکن اب کیے گئے ’’ریپڈ نیڈ اسیسمنٹ‘‘ سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ نقصانات مسلسل بڑھ رہے ہیں اور چاروں صوبوں میں اس کا تخمینہ 650 ارب روپے ہے۔ بین الاقوامی ڈونرز نے ابھی تک نقصانات اور ضروریات کا اپنا حتمی اندازہ نہیں لگایا ہے، لہٰذا یہ نقصانات مزید بڑھ سکتے ہیں۔ پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ کا جائزہ مشن توسیعی فنڈ سہولت (7 ارب ڈالرز) اور ریزیلیئنس سسٹین ایبلیٹی فیسیلٹی کے تحت اسٹاف لیول معاہدہ کرنے کے لیے رواں مالی سال کے بجٹ فریم ورک کو حتمی شکل دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ نئے بجٹ فریم ورک کے تحت، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا ٹیکس وصولی کا ہدف 14.13ٹریلین روپے سے کم کر کے 14.001 ٹریلین روپے کر دیا گیا ہے، جبکہ غیر ٹیکس آمدنی کا ہدف بھی کم کیا جائے گا۔