• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لداخ خطے میں حالات بدستور کشیدہ، کے ڈی اے اور ایل اے بی کا ہلاکتوں کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

لہہ (اے پی پی)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرکے لداخ خطے میں حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ کرگل ڈیموکریٹک الائنس اورلہہ اپیکس باڈی نے لہہ میں شہری ہلاکتوں کی مجسٹریل تحقیقات مسترد کرتے ہوئے شہری ہلاکتوں کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ دونوں فورمز نے 6اکتوبر کو بھارتی وزارت داخلہ کے ساتھ طے شدہ مذاکرات اس وقت تک معطل کر دیئے ہیں جب تک کہ عدالتی تحقیقات کا حکم نہیں دیا جاتا اور ماحولیاتی کارکن سونم وانگ چک سمیت تمام گرفتار افراد کو رہا نہیں کر دیا جاتا، 24ستمبر کو بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہری ہلاکتوں کے بعد لہہ اور کرگل اضلاع میں سخت پابندیاں جاری ہیں، موبائل انٹرنیٹ سروس بدستور معطل ہے جبکہ بھاری تعداد میں بھارتی فورسز کی تعیناتی اور گرفتاریوں سے پورے خطے میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہوا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کرگل ڈیموکریٹک الائنس اور لہہ اپیکس باڈی نے مشترکہ طور پر جاری بیان میں لداخ انتظامیہ کی طرف سے اعلان کردہ مجسٹریل تحقیقات کو مسترد کرتے ہوئے ہلاکتوں کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ دونوں فورمز نے 6اکتوبر کو بھارتی وزارت داخلہ کے ساتھ طے شدہ مذاکرات اس وقت تک معطل کر دیئے ہیں جب تک کہ عدالتی تحقیقات کا حکم نہیں دیا جاتا اور ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک سمیت تمام گرفتار افراد کو رہا نہیں کر دیا جاتا۔ کے ڈی اے کے سینئر رہنما سجاد کرگلی نے نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجسٹریل انکوائری ناکافی ہے اور اسے مقامی انتظامیہ کو جوابدہ ٹھہرانے کا اختیار نہیں ہے۔

اہم خبریں سے مزید