• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا پولیس کا وزیر اعلیٰ کے احکامات سے انکار، ایمل ولی خان اور ولی باغ سے سکیورٹی واپس

پشاور(اسٹاف رپورٹر)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے سیکورٹی واپس لینے کا تنازع شدت اختیار کرگیا ،خیبر پختونخوا پولیس نے وزیر اعلیٰ کے احکامات ہوا میں اڑاتے ہوئے یقین دہانی کے باوجود ایمل ولی خان اور ولی باغ سے سکیورٹی واپس کردی اور تمام اہلکاروں کو لائنز حاضر کردیا ہے جس کے بعد اے این پی کے رضاکاروں نے سکیورٹی سنبھال لی ہے،اے این پی نے وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاید وہ آئی جی کے سامنے بے بس ہیں، خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ خواہش کے مطابق سکیورٹی دیں گے، وزیراعلیٰ کے پی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سیکورٹی واپس لینے کا فیصلہ وفاق کا ہے۔ ریجنل پولیس آفیسر کے مطابق ایمل ولی اور ولی باغ کی سکیورٹی بحال کرکے 12 اہلکار تعینات کر دیئے ہیں تاہم ولی باغ نے تردید کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ تاحال کوئی سیکورٹی نہیں ملی، اے این پی کا دعویٰ ہے کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایات کے باوجود سیکورٹی واپس لی گئی ہے تاہم صوبائی حکومت کا موقف ہے کہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر ایمل ولی کی سیکورٹی کے لئے پولیس اہلکار تعینات کئے جا رہے ہیں، ایمل ولی خان کو ان کے قابلِ اعتماد سیکورٹی اہلکار فراہم کئے جا رہے ہیں۔ گزشتہ روز اے این پی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ان سے سیکورٹی واپس لے لی گئی ہے، اے این پی ترجمان احسان اللہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی خودمختاری اور وفاق پاکستان کے حوالے سے ہائبریڈ رجیم نے عملی طور پر آئین کو معطل کردیا ہے۔
اہم خبریں سے مزید