اسلام آباد (جنگ نیوز) سعودی کاروباری وفد اس ہفتے پاکستان پہنچ رہا ہے تاکہ اُس سرمایہ کاری پروگرام کا آغاز کیا جا سکے جس کی اسلام آباد کو توقع ہے کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی معاہدے کے بعد نئی سرمایہ کاری کی راہیں کھولے گا، اگرچہ ماہرین اور حکام کے مطابق بڑی سرمایہ کاری اصلاحات پر منحصر ہوگی۔پاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی سرمایہ کاری کے منصوبوں کی مالیت تقریباً ایک ارب ڈالر تک ہو سکتی ہے، جو ممکنہ طور پر ایک نئے فنڈ کے قیام کے ذریعے عمل میں آئے گی۔گزشتہ ماہ طے پانے والے دفاعی معاہدے کے تحت توقع ہے کہ پاکستانی فوجی دستے سعودی عرب میں تعینات کیے جائیں گے، جبکہ ریاض نے اشارہ دیا ہے کہ اسے اسلام آباد کے جوہری ہتھیاروں کے تحفظ کے دائرے میں بھی شامل کیا جائے گا۔ خلیجی عرب ممالک کا کہنا ہے کہ قطر پر اسرائیل کے حالیہ بے مثال حملوں کے بعد اسرائیل اب ایک براہِ راست خطرہ بن چکا ہے۔یہ واضح نہیں کہ پاکستان کو اس کے بدلے میں کتنا فائدہ حاصل ہوگا، تاہم تجزیہ کاروں کی اکثریت مالی فوائد کی توقع کر رہی ہے۔سعودی تاجروں کے اس وفد کی قیادت شہزادہ منصور بن محمد السعود کریں گے۔