اسلام آباد( رپورٹ:،رانا مسعود حسین) سپریم کورٹ نے 26ویں ترمیم کی سماعت براہ راست نشر کرنے کی اجازت دیدی، سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف دائر آئینی درخواستوں کی سماعت کے دوران مقدمہ کی کارروائی براہ راست نشر کرنے کے حوالہ سے دائر متفرق درخواستیں منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت آج تک ملتوی کردی ، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہم ہر چیز کا غلط استعمال کرتے ہیں سپریم کورٹ نے لائیو سٹریمنگ سے لوگوں کو تعلیم دینا چاہی، لیکن ہم اس سے ایکسپوز ہوگئے،سینئر جج،جسٹس امین الدین خان، کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل،جسٹس محمد علی مظہر،جسٹس عائشہ اے ملک،جسٹس سید حسن اظہر رضوی،جسٹس مسرت ہلالی ،جسٹس نعیم اختر افغان اورجسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل آٹھ رکنی آئینی بنچ نے منگل کے روز 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف آئین کے آرٹیکل 184(3)کے تحت دائر کی گئی مجموعی طور پر37آئینی درخواستوں کی سماعت کی تو درخواست گزار ،افراسیاب خٹک کے وکیل خواجہ حسین احمد روسٹرم پر آئے اور عدالت سے مقدمہ کی تمام تر کارروائی براہ راست دکھانے( لائیو سٹریمنگ )کی درخواست منظور کرنے کی استدعا کی ،جس پر جسٹس امین الدین نے کہاکہ لائیو اسٹریمنگ کے معاملے پر ہم بعد میں فیصلہ جاری کریں گے، پہلے فل کورٹ کی تشکیل سے متعلق درخواست پر فیصلہ ہوجائے ۔