• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ ججز نے چاہتے نہ چاہتے 26 ویں ترمیم تسلیم کرلی، جسٹس جمال مندوخیل

اسلام آباد( رپورٹ:،رانا مسعود حسین ) سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر آئینی درخواستوں کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندو خیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججوں نے چاہتے نہ چاہتے ہوئے بھی 26ویں ترمیم کو تسلیم کرلی، جسٹس مسرت ہلالی نے کہا موجودہ بینچ اپنے دائرہ اختیار سے متعلق کیسے فیصلہ کرسکتا ہے؟ میرے نزدیک ان ججوں کو تو بینچ میں بیٹھنا ہی نہیں چاہیے جن کی تقرری چھبیسویں آئینی ترمیم کے بعد ہوئی ہے، جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیے کہ موجودہ آئینی بینچ میں شامل ججوں کا کیا ہوگا؟ ہم نے توگالیاں بھی بہت کھائی ہیں۔ سنیئر جج،جسٹس امین الدین خان، کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل،جسٹس محمد علی مظہر،جسٹس عائشہ اے ملک،جسٹس سید حسن اظہر رضوی،جسٹس مسرت ہلالی ،جسٹس نعیم اختر افغان اورجسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل آٹھ رکنی آئینی بنچ نے جمعرات کے روز 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف مختلف فریقین کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 184(3)کے تحت دائر مجموعی طور پر37آئینی درخواستوں کی سماعت کی تو درخواست گزار ، بلوچستان بار کونسل کے وکیل ،منیر اے ملک پیش ہوئے ۔

اہم خبریں سے مزید