لاہور، اسلام آباد (طاہر خلیل، ایجنسیاں) صوبائی دارالحکومت لاہور کے ڈی آئی جی آپریشنز محمد فیصل کامران نے کہا ہے کہ مذہبی و سیاسی جماعت تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین کے ساتھ تصادم میں لاہور پولیس کے 112 افسران اور اہلکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ متعدد اہلکار لاپتہ ہیں،خفیہ ایجنڈے پر انتشار پیدا کیا جارہا ہے، پرتشدد جتھوں نے سرکاری املاک کو بھی شدید نقصان پہنچایا، شہریوں کی گاڑیاں چھینی گئیں اور ان سے قیمتی اشیا لوٹ لی گئیں، شہریوں کو پریشان کرنےکے ساتھ ساتھ مذہبی جماعت کے کارکنوں نے پولیس تھانوں پر بھی حملے کیے، اورینج لائن میں تھوڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ جبکہ آئی پنجاب کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک کے پرتشدد اور مسلح احتجاج کا مقصد ملک کا امن و امان برباد کرنا، TLP پاکستان میں توڑ پھوڑ کرکے بیرونی ایجنڈے کی تکمیل چاہتی ہے اسے غزہ میں امن کوئی سروکار نہیں اور یہ روش اسرائیلی انتہا پسند یہودیوں کے مشن کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد فیصل کامران نےکہا ہے کہ پچھلے کچھ دنوں سے ایک مذہبی و سیاسی جماعت پُر تشدد قسم کا احتجاج اور بلاوجہ انتشار پھیلا رہی ہے۔ ڈی آئی جی آپریشن لاہور کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مذہبی و سیاسی جماعت سے احتجاج مؤخر کرنے کے لیے بارہا بات چیت کی، اس معاملے کا پرامن طریقے سے حل نکالنے کی ہرممکن کوشش کی گئی، تاہم یہ لوگ پر تشدد رویے سے باز نہیں آئے اور تشدد پر مبنی احتجاج شروع کیا۔ محمد فیصل کامران نے احتجاج کے دوران زخمی اہلکاروں کے حوالے سے بتایا کہ پنجاب پولیس کے 112 اہلکار زخمی ہوئے، جن میں سے کچھ کو علاج کے بعد گھر بھیج دیا گیا جبکہ بیشتر اہلکار اب بھی مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمارے کچھ پولیس اہلکار لاپتا بھی ہوئے ہیں، خدشہ ہے کہ وہ مذہبی جماعت کے کارکنوں کی تحویل میں ہیں۔