اسلام آبا ( ناصر چشتی )موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان کو اربوں ڈالرز کے نقصانات کا تخمینہ، وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک نے قومی اسمبلی میں رپورٹ جمع کرا دی۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ بارشوں سے 950سے زائد افراد جاں بحق، 1000سے زیادہ افراد زخمی ہوئےسیلاب سے 4500دیہات زیر آب، لاکھوں افراد اپنے گھروں سے بے دخل ہوئے96 ہزار سے زائد افراد اس وقت ریلیف کیمپوں میں پناہ گزین ہیں، وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی نے بتایا کہ موج، وزارت موسمیاتی تبدیلیہندوکش، قراقرم اور ہمالیہ کے گلیشیئر تیزی سے پگھلنے سے پانی کے ذخائر غیر مستحکم ہونے لگےپاکستان میں 13 ہزار سے زائد گلیشیئر خطرناک حد تک پگھل رہے ہیں گلیشیائی جھیلوں میں اضافہ، 71 لاکھ افراد کو GLOF کے خطرات سے دوچار ہیں جبکہ انڈس ڈیلٹا میں سمندری پانی کے داخلے سے زمینیں بنجر ہونے لگی ہیں، رپورٹ کے مطابق سندھ میں 35 لاکھ ایکڑء زرخیز زمین سمندری پانی سے متاثر یا ضائع ہوچکی ہے،رہائشی زمینوں کے متاثر ہونے سے ہزاروں ساحلی خاندان بے گھر ہوچکے ہیں ماہی گیری اور ساحلی تحفظ کیلئے اہم مینگروو کے جنگلات تیزی سے ختم ہو رہے ہیں،موسمیاتی تبدیلیوں سے جیکب آباد اور سبی میں درجہ حرارت 50 ڈگری سے تجاوز کرگیا ،گرمی کی شدید لہروں سے درجنوں ہلاکتیں، فصلوں کی پیداوار متاثر ہورہی ہے2022 کے تباہ کن سیلابوں سے 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے لاہور اور وسطی پنجاب میں سموگ خطرناک سطح پر پہنچ گئی۔