• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت میں ’’آئی لو محمد‘‘ کہنے پر ہزاروں مسلمان مقدمات کی زد میں

نئی دہلی (جنگ نیوز) بھارت میں ’’آئی لو محمد ﷺ‘‘ کہنے پر ہزاروں مسلمان مقدمات کی زد میں، مذہبی اظہار جرم بنا دیا گیا، ڈھائی ہزار مسلمانوں کیخلاف کیسز، درجنوں گرفتاریاں اور گھروں پر بلڈوزر چلائے گئے۔ مذہبی منافرت کے الزامات لگائے گئے، اتر پردیش سے شروع ہونے والا معاملہ پورے بھارت میں پھیل گیا۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں وزیرِاعظم نریندر مودی کی حکمراں جماعت بی جے پی کے زیرِ انتظام کئی ریاستوں میں مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، جہاں‘‘آئی لو محمد‘‘لکھنے یا کہنے پر اب تک 2,500 سے زیادہ مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔ یہ مہم شمالی ریاست اتر پردیش کے شہر کانپور سے شروع ہوئی جہاں میلاد النبی ﷺ کے موقع پر ’’آئی لو محمد ‘‘ کا بورڈ لگایا گیا تھا، جسے بعض ہندو گروہوں نے اعتراض کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے مذہبی منافرت پھیلانے کے الزامات لگا کر متعدد افراد کو گرفتار کر لیا اور کئی گھروں پر بلڈوزر چلا دیے۔ اس واقعے کے بعد ملک بھر میں مسلمانوں نے احتجاج شروع کیا، جس پر مزید گرفتاریوں کا سلسلہ بڑھ گیا۔
اہم خبریں سے مزید