کراچی (عبدالماجدبھٹی) پاکستان سپر لیگ اپریل مئی میں انڈین پریمیئر لیگ کے ساتھ ہونے کا امکان ہے جبکہ بنگلہ دیش میں عام انتخابات کی وجہ سے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ بھی ممکنہ طور پر اسی ونڈومیں ہوگی ۔ اس لئے دنیا کے کئی صف اول کے کھلاڑی ایشیا کی تین لیگز میں تقسیم ہوجائیں گے جبکہ کئی پاکستانی ٹاپ کرکٹرز کھلاڑی بنگلہ دیش میں ایکشن میں دکھائی نہیں دیں گے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل کی ویلیو ایشن کے لئے ایک فرم کی خدمات حاصل کی ہیں اس کی رپورٹ آنے کے بعد اگلے دو ہفتے میں یہ طے ہوگا کہ پاکستان سپر لیگ ’’سیزن الیون‘‘ میں کتنی ٹیمیں حصہ لیں گی ۔ نشریاتی اور کمرشل حقو ق دینے کا بھی فیصلہ جلد متوقع ہے۔ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کے مختلف ٹینڈر کے پراسس نومبر میں منظر عام پر آئیں گے۔ فرنچائزز نے ابھی تک مکمل دستاویز پی ایس ایل انتظامیہ کو فراہم نہیں کی ہیں جس کی وجہ سے معاملات تاخیر کا شکار ہیں۔ نئی ٹیموں کی شمولیت کا فیصلہ ویلیو ایشن رپورٹ آنے کے بعد کیا جائے گا اور اسی رپورٹ سے یہ اندازہ ہوگا کہ ٹیمیں کتنی مالیت میں فروخت ہوں گے۔ پی ایس ایل فرنچائز سے کچھ معاملات حل طلب ہیں۔ دوسری جانب ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش پریمیئر لیگ دسمبر جنوری میں ہونا تھی لیکن بنگلہ دیش میں فروری میں ہونے والے عام انتخابات کی وجہ سے بی پی ایل اب اپریل مئی میں کرانے کی کوششیں ہورہی ہیں۔ بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے آئندہ ایڈیشن کو ملک کے عام انتخابات کی وجہ سے اس کی روایتی دسمبر، جنوری ونڈو سے مئی 2026 میں تبدیل کئے جانے کا امکان ہے، بنگلہ دیش بورڈ نے بھارتی بورڈ سے پوچھا ہے کہ ہم آئی پی ایل کے دوران اپنی لیگ کرارہے ہیں اس پر بھارتی بورڈ نے کہا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ہماری لیگ کے معاملات پہلے سے لاک ہیں۔