• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ، کاشتکاروں کیلئے بڑا پیکیج، گندم کی امدادی قیمت ساڑھے 3 ہزار فی من مقرر

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کاشت کاروں کیلئے بڑے پیکیج کا اعلان کرتے ہوئےگندم کی فی من امدادی قیمت 3500 روپے مقرر کردی، صوبے میں زرعی انکم پر ٹرپل ٹیکس کا نفاذ موخر کردیا ،15 فیصد کی شرح بحال، چھوٹےکاشت کاروں کو 1 بوری ڈی اے پی اور 2 بوری فی ایکڑ یوریا کھاد دینے کا اعلان ۔دو بڑے مسائل درپیش ہیں، دیہی علاقوں میں ڈاکوؤں کی سرگرمیاں اور شہری مراکز میں اسٹریٹ کرائمز۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی وزراء شرجیل انعام میمن، سردار محمد بخش مہر اور مخدوم محبوب زمان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فی من گندم کی امدادی قیمت 3500 روپے مقرر کرنے کا اعلان کیا اور بتایا کہ ان کی حکومت فصل 2025-26 کے دوران 8 لاکھ سے 12 لاکھ ٹن گندم خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے۔یہ اقدام 55 ارب روپے کے ریلیف پیکیج کے ساتھ متعارف کرایا گیا ہے جس میں کھادوں (ڈی اے پی اور یوریا) پر نمایاں سبسڈی شامل ہے ۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ اس پیکیج کا مقصد نہ صرف کھاد کی بروقت فراہمی یقینی بنانا ہے بلکہ شفاف خریداری اور کسانوں کو فوری ادائیگی کے ذریعے گندم کی کاشت میں دلچسپی برقرار رکھنا اور غذائی خودکفالت کو فروغ دینا بھی ہے۔ سندھ حکومت کم از کم امدادی قیمت کے تعین کی بھرپور حامی ہے تاکہ کاشتکاروں کو ان کی محنت کا منصفانہ معاوضہ مل سکے۔

اہم خبریں سے مزید