• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ کا دورہ جنوب مشرقی ایشیا میزبان ممالک کیلئے سفارتی چیلنج، برطانوی اخبار

کراچی (رفیق مانگٹ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جنوب مشرقی ایشیا کا دورہ سفارتی سطح پر غیر معمولی سرگرمیوں کا باعث بن گیا ہے، جہاں میزبان ممالک انہیں خوش کرنے کیلئے علامتی اور مالی اقدامات کر رہے ہیں۔ جنوبی کوریا انہیں اعلیٰ ترین سول ایوارڈ دینے پر غور کر رہا ہے، جاپان امریکی گاڑیاں خریدنے کے ذریعے خیرسگالی کا اظہار کر رہا ہے، جبکہ آسیان اجلاس میں ممکنہ امن معاہدے کو ٹرمپ اپنی پالیسیوں کی کامیابی قرار دے سکتے ہیں۔جبکہ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات میں تجارتی تنازع کو حل کرنے کی کوشش ہوگی۔ برطانوی اخبار ٹیلی گراف کی تفصیلی رپورٹ میں کہا گیا ٹرمپ کا جنوب مشرقی ایشیا کا دورہ میزبان ممالک کیلئے ایک بڑا سفارتی چیلنج بن گیا ہے۔ مختلف ممالک ٹرمپ کو خوش کرنے اور ان کی توجہ حاصل کرنے کیلئے منفرد اقدامات کر رہے ہیں۔جنوبی کوریا ٹرمپ کو سب سے اعلیٰ سول ایوارڈ، گرینڈ آرڈر آف مگنہوا دینے پر غور کر رہا ہے، جو قومی سلامتی اور ترقی میں غیر معمولی خدمات پر دیا جاتا ہے۔اس اقدام کا مقصد ٹرمپ کی انا کو خوش کرنا اور انہیں ایک امن ساز رہنما کے طور پر پیش کرنا ہے۔جاپان نے ٹرمپ کی اس شکایت کے بعد کہ جاپانی عوام امریکی گاڑیاں کم خریدتے ہیں، علامتی طور پر 100 فورڈ ایف-150 پک اپ ٹرک خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ٹرک ٹوکیو کے اکیزاکا پیلس کے باہر قطار میں کھڑے کیے جائینگے، جہاں ٹرمپ قیام کرینگے۔ یہ اقدام جاپان کی جانب سے 550 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے بعد مثبت ماحول پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ملائیشیا میں ہونے والے آسیان سربراہی اجلاس کے دوران کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان کوالالمپور ایکارڈ پر دستخط متوقع ہیں، جو جولائی کی سرحدی جھڑپوں کے بعد جنگ بندی کی توثیق ہوگی۔ ٹرمپ اس معاہدے کو اپنی تجارتی پالیسیوں کی کامیابی کے طور پر پیش کرتے ہوئے نوبل امن انعام کیلئے دعویٰ کر سکتے ہیں۔جنوبی کوریا میں ایپک اجلاس کے موقع پر ٹرمپ کی چینی صدر ژی جن پنگ سے ملاقات کو خاص اہمیت دی جا رہی ہے۔ اس ملاقات میں تجارتی تناؤ اور ٹیرف جنگ کو کم کرنے کی کوشش کی جائے گی، جو عالمی معیشت کیلئے خطرہ بن چکی ہے۔
اہم خبریں سے مزید