چائے کو عام طور پر ایک فائدہ مند مشروب سمجھا جاتا ہے، مگر اس کے حقیقی فائدے اس وقت سامنے آتے ہیں جب آپ اسے گرم حالت میں پیتے ہیں۔
یہ انکشاف برٹش جرنل آف میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں کیا گیا۔
تحقیق کے مطابق چائے یا کافی جیسے گرم مشروبات ناصرف انزائٹی (اضطراب) کو کم کرتے ہیں بلکہ جذباتی توازن برقرار رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی مشروب کے اجزا کے ساتھ ساتھ اس کا درجہ حرارت بھی جسم اور دماغ پر گہرے اثرات ڈالتا ہے۔
اس تحقیق میں 400 سے زائد بالغ افراد کو شامل کیا گیا، تاکہ یہ جانا جا سکے کہ غذا اور مشروبات کا درجہ حرارت کس طرح ذہنی و جسمانی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے۔
نتائج کے مطابق جو لوگ چائے یا کافی ٹھنڈی حالت میں پیتے ہیں، ان میں بے خوابی اور اضطراب جیسے مسائل زیادہ دیکھے گئے، اس کے برعکس جو لوگ گرم چائے یا کافی کے عادی ہیں، ان میں ڈپریشن، بے خوابی اور نظامِ ہاضمہ کے مسائل کی شرح نمایاں طور پر کم پائی گئی۔
مزید یہ بھی بتایا گیا کہ جن افراد کو خون کی گردش کے مسائل ہوتے ہیں، وہ ٹھنڈی غذا یا مشروبات کے لیے زیادہ حساس ہوتے ہیں۔
اس سے پہلے بھی متعدد مطالعات میں واضح کیا جا چکا ہے کہ گرم کھانے یا مشروبات ناصرف نظامِ ہاضمہ کے لیے فائدہ مند ہیں بلکہ جذباتی استحکام میں بھی مدد دیتے ہیں۔
مختلف تحقیقات کے مطابق روزانہ 2 سے 4 کپ چائے پینا محفوظ سمجھا جاتا ہے، جبکہ کچھ رپورٹس میں 10 کپ روزانہ پینے کو بھی نقصان دہ نہیں کہا گیا۔
تاہم ماہرین کی اکثریت کے مطابق روزانہ 3 سے 5 کپ چائے پینا زیادہ تر افراد کے لیے بہترین اور محفوظ ہے، اس سے زیادہ مقدار میں پینے سے بعض اوقات منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، جو ہر شخص کے جسمانی ردِعمل پر منحصر ہوتے ہیں۔
نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔