کراچی (جنگ نیوز) فن کے ذریعے محفوظ ماحول کا فروغ، انٹر اسکول مقابلہ طلبہ کی آواز کو اجاگر کرتا ہے۔ بُلینگ اور صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف کراچی میں ایک بین المدارس فنّی مقابلے کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد ہر فرد کے لیے محفوظ ماحول کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔ یہ تقریب تنظیموں "آہنگ" اور "رائٹ ٹو پلے" کے مشترکہ نصاب کے تحت منعقد کی گئی، جو طلبہ کو صنفی بنیاد پر تشدد سے متعلق مسائل کو سمجھنے اور ان سے نمٹنے کے لیے ضروری علم اور مہارتیں فراہم کرتا ہے۔ اس نصاب میں سماجی و جذباتی تعلیم، ہمدردی، احترام اور شمولیت جیسے موضوعات شامل ہیں۔ اس پروگرام کے ذریعے طلبہ نے یہ سیکھا کہ بُلینگ کو کیسے پہچانا جائے، جذبات پر قابو کیسے پایا جائے اور محفوظ و باعزت تعلیمی ماحول کی تشکیل میں کس طرح کردار ادا کیا جائے۔ فنّی مقابلے نے طلبہ کو ایک تخلیقی پلیٹ فارم مہیا کیا، جہاں انہوں نے ان تصورات کو اپنی تخلیقات کے ذریعے پیش کیا اور بتایا کہ وہ اپنی روزمرہ زندگی میں محفوظ مقامات کو کیسے دیکھتے ہیں۔ پچاس سے زائد اسکولوں نے اس مقابلے میں حصہ لیا، جہاں طلبہ نے “کسی کے لیے محفوظ ٹھکانہ بنیں” کے موضوع پر متاثر کن فن پارے پیش کیے۔ ان تخلیقات میں ہمدردی، مہربانی اور بُلینگ و امتیاز کے خلاف کھڑے ہونے جیسے پیغامات نمایاں تھے۔ تقریب میں معروف فنکار گوہر رشید اور کبریٰ خان نے بھی شرکت کی، جنہوں نے طلبہ سے گفتگو کی اور اسکولوں میں احترام، شمولیت اور رحمدلی کو فروغ دینے پر زور دیا۔ بہترین تخلیقی صلاحیت اور پیغام رسانی پر تین طلبہ کو انعامات دیے گئے، جبکہ تمام شرکاء نے محفوظ اور معاون تعلیمی ماحول کے پیغام کو عام کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔