• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسان کی زندگی کی اصل خُوب صُورتی صحت میں پوشیدہ ہے۔ صحت ہی وہ سرمایہ ہے، جو خوشی، کام یابی اور طویل عُمر کی ضمانت بنتا ہے، لیکن افسوس کہ جدید دَور میں انسان نے اپنی سہولت اور مصروفیات کے چکر میں وہ عادات اپنالی ہیں، جو اس کی صحت کے دشمن ہیں۔ 

فاسٹ فوڈ، اسکرین کا بے تحاشا استعمال، ورزش کی کمی اور کھانے پینے کی بے ترتیب عادات نے معاشرے میں ذیابطیس، دل کے امراض، تیزابیت، جگر، گردوں کی خرابی اور نیند کی کمی جیسے مسائل عام کر دیئے ہیں۔

ایک وقت تھا، جب بیماریاں بڑھاپے کی علامت سمجھی جاتی تھیں، لیکن آج نوجوان طبقہ بھی اُن امراض کا شکار ہے، جو کبھی عموماً بڑے بوڑھوں ہی کو لاحق ہوتے تھے۔ اِس صُورتِ حال کی بڑی وجہ وہ معمولی غلطیاں ہیں، جنہیں ہم روز دہراتے ہیں، مگر اُن کے اثرات برسوں بعد سامنے آتے ہیں۔ 

لہٰذا، ضروری ہے کہ ہم اپنی زندگی کے اُن معمولات کو پہچانیں، جو خاموشی سے ہماری صحت کو زوال کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ یہ خراب عادات بظاہر چھوٹی لگتی ہیں، لیکن درحقیقت کئی بڑی بیماریوں کی جڑ ہیں۔

ذیابطیس…رات گئے کھانا کھانے کی عادت

رات کو دیر سے کھانا کھانا ہمارے معاشرے میں عام ہوتا جا رہا ہے۔ اکثر لوگ مصروفیات یا تفریح کے باعث رات دیر گئے کھانا کھاتے اور فوراً سونے چلے جاتے ہیں۔ یہ عادت جسم کے قدرتی میٹابولزم کو متاثر کرتی ہے۔ انسولین کی کارکردگی کم زور اور جسم میں شوگر کی سطح غیر متوازن کرتی ہے۔

نتیجتاً ذیابطیس کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ ذیابطیس سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ رات کا کھانا سونے سے کم از کم دو سے تین گھنٹے پہلے کھایا جائے۔ کھانے کے بعد ہلکی واک جسم کو کھانا ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ شَکر، سفید آٹا اور تلی ہوئی اشیاء کے استعمال میں اعتدال ضروری ہے۔

آنتوں کے مسائل… پانی کم پینا

پانی انسانی جسم کا سب سے اہم جزو ہے۔ یہ خون کی روانی، ہاضمے اور جسم کا درجۂ حرارت متوازن رکھتا ہے۔ مگر موجودہ دَور میں زیادہ تر لوگ دن بھر کافی، چائے اور کاربونیٹڈ مشروبات پر گزارہ کرتے ہیں اور صاف پانی پینا تقریباً بھول ہی جاتے ہیں۔ 

اس سے جسم میں پانی کی کمی، قبض، پیٹ پُھولنے اور آنتوں کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ ایک صحت مند شخص کو روزانہ کم از کم آٹھ سے دس گلاس پانی ضرور پینا چاہیے۔

بلڈ پریشر… زیادہ نمک کا استعمال

نمک ہماری خوراک کا لازمی حصّہ تو ہے، لیکن اس کا حد سے زیادہ استعمال خطرناک نتائج پیدا کر سکتا ہے۔ زیادہ نمک، خون میں سوڈیم کی مقدار بڑھا دیتا ہے، جس سے خون کا دباؤ بڑھتا ہے اور دل پر بوجھ پڑتا ہے۔ 

مسلسل بلند فشارِ خون دل کے دورے، فالج اور گُردوں کے فیل ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔ بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ نمک، اچار، پراسیسڈ فوڈز اور فاسٹ فوڈز سے گریز کریں۔

مائیگرین…کھانا چھوڑ دینا

بہت سے لوگ مصروفیات یا وزن کم کرنے کے شوق میں کھانا چھوڑ دیتے ہیں، جو کہ مائیگرین کے مرض کو بڑھا دیتا ہے۔ جب خون میں شوگر کی سطح کم ہوتی ہے، تو دماغ کو مناسب توانائی نہیں ملتی، جس سے شدید سر درد، متلی اور روشنی سے حسّاسیت پیدا ہوتی ہے۔ مائیگرین سے بچنے کے لیے متوازن غذا اور وقت پر کھانا ضروری ہے۔

جگر کے مسائل…پراسیس شدہ بازاری کھانوں کا استعمال

جگر، جسم کا وہ عضو ہے، جو خون کو صاف کرتا اور زہریلے مادّے خارج کرتا ہے، لیکن جب ہم روزانہ پراسیس شدہ، چکنائی سے بھرپور اور بازاری کھانے استعمال کرتے ہیں، تو جگر پر اضافی بوجھ پڑتا ہے۔ اس سے فیٹی لیور، ہیپاٹائٹس اور جگر کی دیگر کی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔

وٹامن ڈی کی کمی…زیادہ گھر میں رہنا اور سورج کی روشنی سے دوری 

وٹامن ڈی کی کمی دنیا بَھر میں تیزی سے بڑھ رہی ہے، خاص طور پر شہری زندگی گزارنے والے یا فلیٹس میں رہنے والے افراد میں یہ عام ہے۔ سورج کی روشنی وٹامن ڈی کا سب سے بڑا قدرتی ذریعہ ہے، جو ہڈیوں، مدافعتی نظام اور مزاج کے توازن کے لیے ضروری ہے۔

امراضِ قلب…گھی، چکنائی کا استعمال اور جسمانی سُستی

ورزش کی کمی، زیادہ چکنائی، تمباکو نوشی اور ذہنی دباؤ دل کی بیماریوں کی اہم وجوہ ہیں۔ دل کو صحت مند رکھنے کے لیے روزانہ کم از کم تیس منٹ ورزش یا تیز قدمی کریں۔

معدے کی سوزش…جلدی جلدی کھانا کھانا

تیزی سے کھانا کھانے کی عادت معدے کے لیے نقصان دہ ہے۔ جب ہم کھانا اچھی طرح نہ چبائیں، تو معدے کو اسے ہضم کرنے کے لیے اضافی تیزاب پیدا کرنا پڑتا ہے۔

تیزابیت…کھانے کے فوراً بعد لیٹ جانا

اکثر لوگ کھانے کے بعد فوراً لیٹ جاتے ہیں، جو تیزابیت اور بدہضمی کا باعث بنتا ہے۔ تیزابیت سے بچنے کے لیے کھانے کے کم از کم دو گھنٹے بعد لیٹنا چاہیے۔

خون کی کمی…کھانے کے ساتھ چائے پینا

چائے میں موجود ٹینن، آئرن کے جذب کو کم کر دیتا ہے، جس سے خون کی کمی یا آئرن کی کمی بڑھ جاتی ہے۔ کھانے کے کم از کم ایک گھنٹے بعد چائے پینا بہتر ہے۔

گُردوں میں پتھری…زیادہ دیر بیٹھنا

گُردوں میں پتھری بننے کی ایک بڑی وجہ جسم میں پانی کی کمی اور طویل وقت تک بیٹھے رہنا ہے۔ پتھری سے بچاؤ کے لیے زیادہ پانی پینا سب سے مؤثر علاج ہے۔

بے خوابی…سونے سے پہلے موبائل فون کا استعمال

ڈیجیٹل دَور میں سونے سے قبل موبائل فون یا ٹی وی دیکھنے کی عادت عام ہے، جو نیند کے ہارمون، میلاٹونن کو متاثر کرتی ہے۔ لہٰذا، سونے سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے اسکرین بند کر دیں۔

چھوٹی چھوٹی اچھی عادات، بہترصحت کی طرف سفر

صحت مند زندگی دراصل نظم و ضبط اور مثبت عادات کا نام ہے۔ اگر ہم اپنی روزمرّہ کی چند عادات ہی کو درست کر لیں، جیسے وقت پر کھانا، مناسب نیند، متوازن غذا، پانی کا استعمال اور جسمانی سرگرمی، تو نہ صرف بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں بلکہ زندگی کی توانائی اور خوشی بھی برقرار رکھ سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، صحت محض بیماری کا نہ ہونا نہیں، بلکہ جسم، ذہن اور رُوح کا توازن ہے۔ (مضمون نگار، پبلک ہیلتھ اسپیشلسٹ اور چیف میڈیکل آفیسر، سروسز اسپتال کراچی، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ سندھ ہیں)

سنڈے میگزین سے مزید
صحت سے مزید