• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2025، سپریم کورٹ میں 22848 مقدمات دائر، 27228 کے فیصلے

اسلام آباد (رپورٹ: عاصم جاوید) سپریم کورٹ نے سال 2025 کے عدالتی کارکردگی اور اصلاحاتی اقدامات سے متعلق اعلامیہ جاری کر دیا، چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے عدالتی نظام میں بہتری پر تمام ججز، ہائی کورٹس، ضلعی عدلیہ اور متعلقہ اداروں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ عدلیہ میں ہونے والی اصلاحات ادارہ جاتی تعاون کا نتیجہ ہیں جو انصاف کے نظام میں ایک نئے دور کا آغاز ہے، ان اصلاحات کا مقصد ایسا عدالتی نظام تشکیل دینا ہے جو بروقت، شفاف اور عوام دوست ہو۔ اعلامیہ کے مطابق 45سال بعد سپریم کورٹ رولز 2025 کے نفاذ سے عدلیہ میں ڈیجیٹل دور کا آغاز ہوا ، نئے رولز کا بنیادی مقصد شفافیت، تیز تر انصاف کی فراہمی اور ڈیجیٹل سہولتوں کو فروغ دینا ہے، سپریم کورٹ کی سالانہ کارکردگی رپورٹ کے مطابق سال 2025 کے دوران 22 ہزار 848 مقدمات دائر ہوئے جبکہ 27 ہزار 228 مقدمات کے فیصلے کئے گئے۔ مجموعی زیر التوا مقدمات کی تعداد 60 ہزار 410 سے کم ہو کر 55 ہزار 951 رہ گئی ۔ ڈیجیٹل توسیع کے تحت 16 ہزار 344 مقدمات ای فائل کئے گئے، 24 ہزار 98 تصدیق شدہ نقول اور 7 ہزار 242 ای حلف نامے ڈیجیٹل پورٹل کے ذریعے جاری کئے گئے۔ عوامی خدمات کو بہتر بنانے کیلئے آن لائن فیڈبیک سسٹم، اینٹی کرپشن ہاٹ لائن، کال سینٹر اوورسیز لٹیگینٹ سیل اور پبلک فسیلیٹیشن سینٹر قائم کئے گئے۔ 12.5 کروڑ روپے استعداد کار میں اضافے کے پروگراموں کیلئے اور 1.38 کروڑ روپے مفت قانونی امداد کی توسیع کیلئے مختص کئے گئے۔ سال 2025کے دوران جوڈیشل کمیشن کے 31اجلاس ہوئے جن میں 53 ججز کی تقرری کی سفارش کی گئی جو تقرری کے عمل کی بحالی کا واضح ثبوت ہے۔ اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے ججز، ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز اور ججز، ڈسٹرکٹ جوڈیشری، سپریم کورٹ کے عملے اور اس سے منسلک اداروں بشمول سپریم جوڈیشل کونسل، جوڈیشل کمیشن آف پاکستان، لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان اور فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی سمیت وفاقی حکومت، اٹارنی جنرل کے دفتر اور وکلا برادری کو خراج تحسین پیش کیا ہے ۔ پہلی بار قوانین کے جائزے کیلئے مشاورتی کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں ممتاز قانون دان شامل ہیں چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے اپنے وژن کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اصلاحات ایک مسلسل سفر کا آغاز ہیں جس کا مقصد ایسا نظام انصاف قائم کرنا ہے جو ڈیجیٹل، شفاف، عوام دوست اور جامع ہوتاکہ پاکستان میں انصاف بر وقت، قابل اعتماد اور موثر ہو۔
اہم خبریں سے مزید