• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے پاکستان موزوں ملک قرار

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)73 فیصد غیر ملکی سرمایہ کاروں نے مستقبل میں براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے پاکستان کوموزوں ملک قراردے دیا، یہ بہتری معاشی استحکام، مہنگائی میں نمایاں کمی، روپے کی ویلیو میں استحکام اور بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کی عکاسی ہے،پاکستان میں 200سے زائد غیر ملکی سرمایہ کاروں کی سب سے بڑی باڈی اوورسیز انوسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (OICCI)نے اپنے پرسیپشن اینڈ انوسٹمنٹ سروے 2025کے نتائج جاری کردیے ہیں۔واضح رہے کہ او آئی سی سی آئی 2سال بعد اس سروے کا انعقادکرتی ہے۔ سروے نتائج کے مطابق پاکستان کے کاروباری حالات اور سرمایہ کاری کے ماحول کے بارے میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے مجموعی طورپر محتاط مگر پُرامید نقطہ نظر کا اظہار کیا ہے۔ سروے کے مطابق او آئی سی سی آئی کے 73فیصد ممبران نے پاکستان کو براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے موزوں ملک قراردیا ہے جوکہ 2023کے سروے کے 61فیصد کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔ یہ بہتری معاشی استحکام، مہنگائی میں نمایاں کمی،(جو 2023کے وسط کے 37فیصد سے کم ہوکرجولائی 2025میں 4فیصد رہ گئی ہے)، روپے کی ویلیو میں استحکام اور بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کی عکاسی ہے۔ سروے کے دیگر کلیدی نتائج کے مطابق سرمایہ کاری کے لحاظ سے پاکستان کی علاقائی درجہ بندی میں بہتری آئی ہے اور 2023کے سروے کے مقابلے میں اس سروے میں بنگلہ دیش، ویتنام اور فلپائن جیسے ممالک کے مقابلے میں پاکستان سرمایہ کاری کیلئے موزوں ملک ہے۔ پاکستان میں کام کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں کی پیرنٹ کمپنیوں نے پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ 2023کے سروے کے 24فیصد کے مقابلہ میں 35فیصد کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ان کے ہیڈ آفس پاکستان میں براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو ترجیحی ملک کے طورپر دیکھ رہے ہیں۔ پرسیپشن سروے 2025پر تبصرہ کرتے ہوئے او آئی سی سی آئی کے صدر یوسف حسین نے کہاکہ سرمایہ کاروں کے خیال میں قابلِ ذکر بہتری اس بات کی عکاسی ہے کہ معاشی استحکام اور پالیسی کوآرڈینیشن کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید