چناب نگر(نامہ نگار) مولانا فضل الرحمن نے آئمہ کرام کیلئے وظیفے دینے کا حکومتی فیصلہ مسترد کردیا فضل الرحمان نے چنیوٹ میں جامعہ عربیہ ختمِ نبوت کے مقام پر پریس کانفرنس اور خطاب میں کارکنان کو تیار رہنے کی ہدایت کی اور ملک کی بیرونی پالیسی خصوصاً سی پیک کے معاملے پر حکومت پر سخت تنقید کی۔چناب نگرمیں 44ویں عظیم الشان آل پاکستان سالانہ ختم نبوت کانفرنس میں قومی اقلیتی حقوق ایکٹ کمیشن 2025ء مسترد کر دیا، مقررین نے کہا کہ یہ ایکٹ توہین رسالت 295C اورامتناع قادیانیت آرڈیننس1984ء کیخلاف سازش کے مترادف ہے، فضل الرحمن نے افغانستان کے ساتھ روّیات، سرحدی برادری اور پاکستانی پالیسیوں پر بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا ، مقررین اورشرکاء نے قومی اقلیتی حقوق ایکٹ کمیشن 2025ء کومسترد کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ایکٹ آئین پاکستان کی اسلامی دفعات قانون توہین رسالت 295Cاورامتناع قادیانیت آرڈینینس1984ء کے خلاف گھناؤنی سازش اورمغربی ایجنڈے کو پروان چڑھانے کے مترادف ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ "ملک میں کچھ نہیں ہو رہا لیکن کارکن تیاری کریں" اور کارکنان کو حزبی صف بندی اور بیداری کے لیے کہا۔