• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موٹاپے، بلڈ پریشر، بے خوابی کا سبب بننے والا ہارمون کورٹی سول کس طرح کم کریں؟

—فائل فوٹوز
—فائل فوٹوز

کورٹی سول ایک ایسا ہارمون ہے جو جسم میں دباؤ اور ذہنی تناؤ کی کیفیت میں خارج ہوتا ہے، لیکن اگر اس کی مقدار مسلسل زیادہ رہے تو یہ موٹاپے، بلڈ پریشر، بے خوابی اور پٹھوں کی کمزوری جیسے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق چند مخصوص غذائیں ایسی ہیں جو قدرتی طور پر جسم میں کورٹی سول کی سطح کو کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

ڈارک چاکلیٹ

ڈارک چاکلیٹ میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جسم کو آکسیڈیٹو اسٹریس سے محفوظ رکھتے ہیں جبکہ اس میں شامل میگنیشیئم نیند بہتر بناتا اور ذہنی اضطراب کم کرتا ہے، تاہم اس میں کیفین بھی پائی جاتی ہے جو ضرورت سے زیادہ استعمال پر کورٹی سول بڑھا سکتی ہے، لہٰذا اسے اعتدال کے ساتھ کھانا مفید ہے۔

ایواکاڈو

ایواکاڈو صحت مند چکنائیوں سے بھرپور ایک ’سپر فوڈ‘ ہے، اس میں میگنیشیئم پایا جاتا ہے جو کورٹی سول کی سطح کو متوازن رکھتا ہے، علاوہ ازیں ایواکاڈو فائبر سے بھی مالا مال ہے جو جسم میں سوزش کم کرتا اور ہاضمے کے نظام کو بہتر بناتا ہے۔

فرمینٹڈ فوڈز

دہی، اچار اور دیگر خمیر شدہ غذائیں آنتوں کی صحت کے لیے نہایت مفید ہیں۔

ماہرین کے مطابق جسم میں موجود تقریباً 90 فیصد سیروٹونن وہ کیمیکل ہے جو خوشی اور سکون پیدا کرتا ہے، آنتوں میں بنتا ہے، لہٰذا ایسی غذائیں کھانے سے سیروٹونن کی پیداوار بڑھتی اور تناؤ کم ہوتا ہے۔

کیلے

کیلے میگنیشیئم سے بھرپور ہوتے ہیں جو کورٹی سول کو قابو میں رکھتے ہیں، اس کے علاوہ کیلے میں ٹرپٹوفین نامی امائنو ایسڈ پایا جاتا ہے جو دماغ میں سیروٹونن میں تبدیل ہو کر مزاج کو خوش گوار بناتا ہے۔

سبز پتوں والی سبزیاں

پالک اور دیگر پتوں والی سبزیاں وٹامن اے، سی اور ای سے مالا مال ہیں، جو دماغی صحت کے لیے نہایت اہم ہیں، پالک خاص طور پر میگنیشیئم کا خزانہ ہے جو اعصاب کو پرسکون اور جسم کو تناؤ سے محفوظ رکھتا ہے۔

سبز چائے

سبز چائے میں اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہیں جو جسم کو زہریلے اثرات سے بچاتے ہیں، اس کے ساتھ ہی اس میں موجود ایل-تھیانین نامی امائنو ایسڈ دماغی دباؤ، ڈپریشن اور بے چینی کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

چربی والی مچھلیاں

سالمن، سارڈین اور میکریل جیسی مچھلیاں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتی ہیں جو دل، دماغ اور اعصابی نظام کے لیے مفید ہیں۔

ماہرین کے مطابق اگر ان مچھلیوں کو بادام، السی یا چیا سیڈز کے ساتھ کھایا جائے تو یہ جسم کی تناؤ سے لڑنے کی صلاحیت کو مزید بڑھا دیتی ہیں۔

انڈے

انڈے پروٹین کا بہترین ذریعہ ہیں اور ان میں وٹامن B6 اور B12 شامل ہیں، جو تناؤ پیدا کرنے والے ہارمونز کو متوازن رکھتے ہیں، انڈوں میں پائے جانے والے امائنو ایسڈز دماغی کیمیکلز کی پیداوار بڑھا کر سکون اور توانائی فراہم کرتے ہیں۔

ذہنی و جسمانی آرام

غذاؤں کے ساتھ ساتھ روزانہ مراقبہ، گہرے سانسوں کی مشق اور مثبت سوچ بھی کورٹی سول کی سطح کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق متوازن خوراک اور پرسکون طرزِ زندگی کا امتزاج ہی ذہنی و جسمانی سکون کی ضمانت ہے۔


نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کیلئے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

صحت سے مزید