• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی سی بی آئندہ سال پاکستان سپر لیگ میں دو نئی ٹیمیں شامل کرنے کا خواہاں

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ آئندہ سال پاکستان سپر لیگ میں حیدر آباد، فیصل آباد، راولپنڈی اور سیالکوٹ کے نام کی دو نئی ٹیمیں شامل کرنا چاہتا ہے۔ آٹھ ٹیموں کے میچ پاکستان کے چھ شہروں میں کرانے کی تجویز ہے۔ پاکستان سپر لیگ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ مزید دو نئی ٹیموں کا اضافہ سرمایہ کاروں کے لیے بہترین موقع ہو گا۔ لیکن ملتان سلطانز کے مالک علی ترین اور پی سی بی کے درمیان محاذ آرائی کے باعث ماہرین اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔غیر ملکی ویب سائٹ کو انٹر ویو میں پاکستان سپر لیگ کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر سلمان سرور بٹ نئی ٹیمیں شامل کرنے کے فیصلے سے متفق نہیں۔ نئی ٹیمیں شامل کرنے کے بجائے پہلے اس برینڈ کو مزید بڑا اور مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔سلمان سرور بٹ کا کہنا تھا کہ ہو یہ رہا ہے کہ پی ایس ایل کا نیا سیزن شروع ہونے سے چند روز قبل ہی اس کی تشہیر شروع کی جاتی ہےحالانکہ ہونا تو یہ چاہیے کہ سارا سال اس لیگ کو متحرک رکھا جائے۔ ٹیم اسپانسر شپ، پی ایس ایل کی مرکزی سپانسر شپ، براڈ کاسٹنگ اور ٹائٹل سپانسر شپ میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔اُنہوں نے مثال دی کہ اس وقت 10روپے چھ ٹیموں میں تقسیم ہو رہے ہیں اور اگر دو مزید ٹیمیں شامل ہو جاتی ہیں تو یہ رقم 12 روپے ہو جائے گی، جو آٹھ ٹیموں میں تقسیم ہو گی۔ لہذا اس سے فرنچائزز کے منافع میں کمی ہو گی اور وہ دباؤ میں آئیں گی۔ابھی دو سے تین سال اسی طرح چلنا چاہیے اور جب یہ برینڈ مزید مضبوط ہو جائے اور اتنا منافع بخش ہو کہ آٹھ ٹیموں کو بڑا حصہ ملے تو پھر ہی یہ بہتر ہے۔

اسپورٹس سے مزید