• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئمہ کرام کو 25 ہزار روپے وظفیہ ضمیر خریدنے کی کوشش ہے، مولانا فضل الرحمٰن

ملتان/شجاع آباد (سٹاف رپورٹر/ نامہ نگار) جامعہ خیر المدارس ملتان میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیراہتمام جنوبی پنجاب کے مدارس و جامعات کا اجتماع “خدماتِ تحفظِ مدارسِ دینیہ کنونشن” کے عنوان سے منعقد ہوا جس میں جنوبی پنجاب کے مدارس کے مہتممین، اساتذہ اور علما ءنے شرکت کی،وفاق المدارس کے سرپرست اور جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئمہ کرام کو25 ہزار روپے  وظیفہ ضمیر خریدنے کی کوشش ہے ،مدارس کے خلاف رویہ تبدیل نہ کیا گیا تو علماء دینی اقدار کے تحفظ کے لیے اسلام آباد کا رخ کریں گے، دینی مدارس کے خلاف اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کا رویہ دراصل بیرونی ایجنڈے کا حصہ ہے، جس کا مقصد نوجوانوں کو ریاست کے خلاف بھڑکانا ہے۔وفاق المدارس کے ناظمِ اعلیٰ اور میزبان جامعہ خیر المدارس کے مہتمم قاری محمد حنیف جالندھری نے کہا کہ ہم دین اور پاکستان کے ٹھیکے دار نہیں بلکہ چوکیدار ہیں، مدارس کو دیوار سے لگانے کی کوشش بند کی جائے، ہم سوسائٹی ایکٹ کے تحت رجسٹریشن اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے چاہتے ہیں، سرکاری مداخلت کے لیے نہیں،صوبہ پنجاب کے ناظمِ اعلیٰ مولانا زبیر احمد صدیقی نے کہا کہ مدارس نے دہشت گردی کے خلاف فتوے جاری کر کے ریاست کا ساتھ دیا، اس کے باوجود ان پر الزامات قابلِ افسوس ہیں ،انہوں نے کہا کہ مدارس کو محکمہ تعلیم کے تحت جبراً رجسٹرڈ کرنے کی کوشش آئینی ترامیم کے منافی ہے، ہم اسے مسترد کرتے ہیں،”دیگر علما میں مولانا شمشاد احمد، مفتی طاہر مسعود، قاری عزیز الرحمنٰ رحیمی، مولانا حبیب اللہ، مفتی عبدالرحمنٰ، مولانا لطف اللہ لدھیانوی اور حافظ نصیر احمد احرار نے بھی خطاب کیا۔آخر میں مفتی حامد حسن اور مولانا عمر فاروق عباسی نے قراردادیں پیش کیں جن میں مدارس کی دینی، تعلیمی اور رفاہی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا،کنونشن کی صدارت مفتی تقی عثمانی نے کرناتھی ،مگر سعودی عرب میں ہونے کی وجہ سے وہ کنونشن میں شریک نہ ہوسکے ، تاہم کنونشن میں ان کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔

اہم خبریں سے مزید