اسلام آباد (قاسم عباسی) حکومتی زیرو ٹالرنس پالیسی بے اثر، کرکٹ نشریات کے دوران سٹے بازی تشہیر پھر شروع، پالیسی کی صریح خلاف ورزی پر حکام خاموش، وزارت اطلاعات و ریگولیٹری اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان، حکومت کا کہنا ہے کہ سٹے بازی اشتہار سختی ممنوع ہیں، بین الاقوامی فیڈ پر مقامی چینلز کا کوئی کنٹرول نہیں۔ حکومت کی اپنی ہی اعلان کردہ ’زیرو ٹالرنس‘ پالیسی کے نفاذ پر سنگین سوالات اٹھنے لگے ہیں کیونکہ ایک نجی اسپورٹس چینل پر براہِ راست کرکٹ میچ کے دوران دوبارہ سٹے بازی سے متعلق کمپنیوں کی کھلی تشہیر کی گئی۔ پاکستان میں نشر ہونے والی اس نشریات میں نمایاں طور پر سٹے بازی کی ایپلی کیشنز کے لوگو اور پروموشنز دکھائے گئے، جو حکومتی پالیسی کی صریح خلاف ورزی ہے۔ جب متعلقہ حکام سے رابطہ کیا گیا تو وہ اس بات کی وضاحت نہ کر سکے کہ اس چینل کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی یا نہیں۔ یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا ہے جب حکومت بارہا یہ یقین دہانی کرا چکی ہے کہ پالیسی پر عملدرآمد میں کوتاہی برتنے والے کسی بھی ریگولیٹری ادارے کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ تاہم اس معاملے میں اب تک کسی ذمہ دار کو جوابدہ نہیں ٹھہرایا گیا۔