راولپنڈی(خبر نگار خصوصی)راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں گزشتہ روز بریسٹ کینسر آگاہی سیشن کا انعقاد کیا گیا جس میں شرکاء نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تمام سرکاری اسپتالوں، ضلعی ہیڈکوارٹر اسپتالوں اور آرمی اسپتالوں میں مفت میموگرام ٹیسٹنگ کی سہولت فراہم کرے تاکہ بریسٹ کینسر کی بروقت تشخیص ممکن ہو سکے۔ پاکستان میں ہر دس میں سے ایک خاتون کو اپنی زندگی کے دوران اس مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔آر سی سی آئی کے صدر عثمان شوکت نے اس موقع پر کہاہے کہ خواتین معاشرے کا بنیادی ستون ہیں اور بریسٹ کینسر کے خلاف اجتماعی جدوجہد ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا ہےکہ "آگاہی میں اضافے، بروقت تشخیص، اور معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کے ذریعے ہم پاکستان میں ہزاروں قیمتی جانیں بچا سکتے ہیں۔ گروپ لیڈر اور سابق صدر سہیل الطاف نے صحت مند اور جامع معاشرے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ نجی شعبہ احتیاطی صحت کے اقدامات میں حکومت کا ساتھ دے۔آگاہی سیشن آر سی سی آئی نے شوکت خانم میموریل کینسر اسپتال و ریسرچ سینٹر کے اشتراک سے منعقد کیا۔ اس موقع پر پاکستان آرمی کی پہلی خاتون سرجن جنرل اور آر سی سی آئی کی براینڈ ایمبیسیڈر لیفٹیننٹ جنرل (ر) نِگار جوہر ، اور خواتین کو کام کی جگہ پر ہراسانی سے تحفظ فراہم کرنے والی وفاقی محتسب فوزیہ وقار، بطور مہمانِ خصوصی شریک تھیں ۔