اسلام آباد (اسرار خان) پاکستان کی موسمیاتی فنڈنگ پر ’’عالمی منافقت‘‘ کی مذمت، وزیر موسمیات کا کہنا ہے کہ امیر اقوام کارروائی کا مطالبہ تو کرتی ہیں لیکن مدد فراہم کرنے سے انکار کرتی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے وزیر موسمیات نے منگل کو ترقی یافتہ ممالک پر ’’عالمی منافقت‘‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ترقی پذیر ممالک سے ماحول دوست اقدامات کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن موسمیاتی فنڈز فراہم نہیں کرتے، اور ایسے ممالک جیسے پاکستان، جو کم ترین کاربن اخراج کرنے والے ہیں لیکن موسمی آفات سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، نئے عالمی نظام میں غیر منصفانہ سزا بھگت رہے ہیں۔ وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے کہا کہ اگرچہ پاکستان عالمی گرین ہاؤس گیسوں کا ایک فیصد سے بھی کم حصہ خارج کرتا ہے، لیکن سیلاب، خشک سالی اور قرض کے دباؤ کا سب سے زیادہ بوجھ وہ برداشت کر رہا ہے۔ مصدق ملک نے کہا کہ صرف دو ممالک سے 40 فیصد اخراج ہوتا ہے، اور دس ممالک 75 فیصد کے ذمہ دار ہیں پھر بھی وہ عالمی سبز فنڈنگ کا 85 فیصد وصول کرتے ہیں۔ اسی دوران، ہمارے جیسے ممالک سے کہا جاتا ہے کہ زیادہ ماحول دوست بنو ورنہ کاربن ٹیکس برداشت کرو۔ یہ کیسی منافقت ہے۔