ملتان (سٹاف رپورٹر)ملتان شہر اور گردونواح میں ڈینگی مریضوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، تاہم متعلقہ اداروں کی جانب سے انسدادِ ڈینگی کے حفاظتی و تدارکی اقدامات سست روی کا شکار ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ رواں برس حکومت کی جانب سے وہ سرگرمیاں دیکھنے میں نہیں آ رہیں جو گزشتہ سالوں میں ڈینگی کے سیزن کے دوران کی جاتی تھیں، جس کے باعث ڈینگی وائرس نے مختلف علاقوں میں اپنے پنجے گاڑ لیے ہیں۔محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق ملتان کے مختلف ہسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض ڈینگی کے شبہ میں لائے جا رہے ہیں۔ صرف نشتر ہسپتال میں ڈینگی کے شبہ میں 19 جبکہ تصدیق شدہ 4 مریض زیرِ علاج ہیں۔ نجی ہسپتالوں اور کلینکوں میں بھی بڑی تعداد میں مریض رپورٹ ہو رہے ہیں۔ متعدد افراد اسے عام بخار سمجھ کر گھروں میں یا نزدیکی حکیموں اور کلینکوں سے علاج کرا رہے ہیں، جس سے کیسز کی اصل تعداد رپورٹ نہیں ہو پا رہی۔شہر میں بڑھتے کیسز کے باوجود ڈینگی مچھر اور لاروا کی تلفی کے لیے سپرے مہم بڑے پیمانے پر نظر نہیں آ رہی۔ ذرائع کے مطابق اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ڈینگی کنٹرول کے لیے بھرتی کیے گئے 700 سے زائد کنٹریکٹ ورکرز کو فارغ کر دیا گیا ہے، جو تنخواہوں اور بحالی کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔