• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صوبے میں شہد کی صنعت کی ترقی ناگزیرہے،حاجی غلام علی

پشاور(جنگ نیوز)سابق گورنر حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ شہد جو کہ انسانی صحت کے لیے صحت افزا خزانے سے کم نہیں جیسی اہم ترین صنعت کو کبھی وہ توجہ نہ دی جا سکی جسکی یہ حقدار ہے ، صحت و برکت والے اس قدرتی خزانے کو حکومتی سرپرستی مل جائے تو اسکی مٹھاس سے ملکی معیشت کو گیم چینجنگ دوام حاصل ہوگا، ایکسپورٹ بڑھے گی، روزگار ہوگا، سرمایہ کاروں کے رنگ و نسل کو دیکھے بغیر ان کے لیے تحفظ اور سہولت پیدا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز بی کیپر ایکسپورٹرز اینڈ ہنی ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے ایک سے ملاقات میں بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ وفد نے صدر شیر زمان، سینئر نائب صدر اسداللہ خان اور جنرل سیکریٹری ارشاد حسین کی قیادت میں، سابق گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی سے ملاقات کی۔ وفد نے شہد کی صنعت سے متعلق مسائل اور مشکلات سے انہیں تفصیلاً آگاہ کیا۔ شرکا نے اس بتایا کہ شہد کی تجارت میں بڑی تعداد میں افغان تاجر اور محنت کش شامل ہیں، جو قانونی طور پر خیبر پختونخوا میں شہد کا کاروبار کر رہے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ ان کے لیے بھی ایک جامع اور منصفانہ پالیسی بنائے، تاکہ یہ صنعت تباہی کے بجائے منظم ہو اور ملکی معیشت ایکسپورٹ میں زیادہ کردار ادا کر سکے۔ وفد نے تجویز پیش کی کہ جیسے دنیا کے دیگر ممالک سمیت امریکہ اور یورپ میں سرمایہ کاروں کے لیے خصوصی سہولتیں دی جاتی ہیں، پاکستان میں بھی ایسا نظام بنایا جائے کہ اگر کوئی افغان تاجر یا سرمایاکار صنعت کار ایک، دو یا تین کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے اور پاکستانیوں کو روزگار فراہم کرے تو اسے قانونی تحفظ اور حکومتی تعاون حاصل ہونا چاہئے ۔
پشاور سے مزید