پشاور(جنگ نیوز)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے جمعہ کے روز پجگی روڈ پشاور پر واقع احساس پناہ گاہ کا اچانک دورہ کیا اور پناہ گاہ میں مقیم افراد سے فرداً فرداً ملاقات کی اور ان کے مسائل و احوال دریافت کیے۔چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ وزیر اعلیٰ نے پناہ گاہ میں فراہم کی جانے والی خوراک کے معیار کا جائزہ لیا اور مقیم افراد کو بہترین خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ سہیل آفریدی نے پناہ گاہ کے مکینوں کے ساتھ دسترخوان پر بیٹھ کر کھانا بھی کھایا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس وقت صوبے میں 10 مکمل فعال پناہ گاہیں عوام کو سہولت فراہم کر رہی ہیں جبکہ 11ویں پناہ گاہ افتتاحی مرحلے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی ضرورت کے مطابق نئی پناہ گاہیں قائم کی جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ نے پناہ گاہوں کے لیے تمام درکار فنڈز فوری طور پر فراہم کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ فنڈز کی کمی کو اس عوامی فلاحی منصوبے کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے، تمام درکار فنڈز کی بروقت فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ یہ عمران خان کا وژن ہے جس کے تحت عام آدمی کو بنیادی سہولیات تک رسائی دی جا رہی ہے۔ نگران دورِ حکومت میں بند کیے گئے فنڈز کا مکمل ازالہ کیا جائے گا۔ پناہ گاہ میں مقیم افراد نے مطالبہ کیا کہ پشاور میں مزید پناہ گاہوں کی ضرورت ہے جس کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موزوں مقامات پر مزید پناہ گاہیں قائم کی جائیں گی۔ یہ عمران خان کا منصوبہ ہے اور اسے مزید بہتر بنایا جائے گا۔ اس موقع پر خواتین کے لیے علیحدہ پناہ گاہ قائم کرنے کا مطالبہ بھی سامنے آیا جس پر وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو باضابطہ اجلاس منعقد کر کے بریفنگ کی ہدایت کی۔ پناہ گاہ میں رہائش پذیر افراد نے وزیر اعلیٰ کو اپنے درمیان دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا اور سیلفیاں بنائیں جبکہ پناہ گاہ انتظامیہ کی جانب سے پناہ گاہوں میں فراہم کی جانی والی سہولیات بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ روزانہ کی بنیاد پر اوسط 100 افراد پناہ گاہ میں قیام کرتے ہیں، پناہ گاہ میں مسافروں، تیمارداروں اور مزدوروں کو قیام و طعام کی مفت سہولت فراہم کی جاتی ہے۔مزید بتایا گیا کہ احساس پناہ گاہ پجگی روڈ میں فیملیز کے قیام کی بھی سہولت دستیاب ہے۔