• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

 مساجد سے متعلق توہین آمیز الزامات، وزیراعلیٰ کے پی کیخلاف مقدمہ درج

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

پشاور(سٹاف رپورٹر)خیبر پختونخوا میں مساجد سے متعلق گفتگو اور توہین آمیز الزامات کے بعد سائبر کرائم نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی ہے جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے جان بوجھ کر سوشل میڈیا پر جعلی، دھوکہ دہی پر مبنی اور عوامی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا مواد پھیلایا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کی جانب سے سوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارمز پر کچھ ایسے بیانات سامنے آئے جنہیں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا اور توہین آمیز قرار دیا گیا۔نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف مساجد کے حوالے سے توہین آمیز مواد اور عوامی جذبات کو مجروح کرنے والے بیانات پر ایف آئی آر درج کر دی ہے، ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ ملزم نے جان بوجھ کر سوشل میڈیا پر جعلی، دھوکہ دہی پر مبنی اور عوامی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا مواد پھیلایا۔ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے مواد عام لوگوں میں پھیلانے، اشتراک کرنے اور سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔سائبر کرائم حکام نے کہا ہے کہ مقدمے کی تحقیقات کے لیے سب انسپکٹر وقاص خان کو نامزد کیا گیا ہے اور تحقیقات میں کوئی تاخیر نہیں کی جائے گی،تحقیقات مکمل ہونے کے بعد قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ عوام کو اشتعال دلانے والا مواد تیار کرنا، پھیلانا اور سوشل میڈیا پر شیئر کرنا سنگین جرم ہے اور ریاست کے وقار اور مذہبی جذبات کو نقصان پہنچانے والے اقدامات کی ہر قیمت پر روک تھام کی جائے گی۔ایف آئی آر میں سوشل میڈیا کے مختلف مواد کو بطور ثبوت شامل کیا گیا ہے اور قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ملک بھر سے سے مزید