کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)صوبائی دارالحکومت کے مذہبی ،ادبی وسماجی حلقوں نے کہا ہے کہ دور جدید کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے فکر اقبال پر عمل کی ضرورت ہے ،علامہ اقبال مساوات پر مبنی جمہوریت کے خواں تھے اقبال نے اپنے نثر اور نظم میں ختم نبوت کے تصور کو پوری دنیا کے لیے قدر مشترک قرار دیا ،علامہ محمد اقبال کی شاعری ملت اسلامیہ کے احیا پر مرکوز تھی،ان خیالات کااظہار صوبائی خطیب بلوچستان مولانا انوار الحق حقانی،علامہ سیدہاشم موسوی،قرآن اکیڈمی کے چیئرمین عبدالمتین اخوندزادہ،پروفیسر فائزہ میر، جسٹس ر طاہرہ بلوچ نے بلوچستان ریفارمز سوشل نیٹ ورک اور خانہ فرہنگ ایران کوئٹہ کے زیر اہتمام اقبال لٹریری فیسٹیول کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیامقررین نے کہا کہ شاعر مشرق علامہ اقبال نے ہندوستان میں توحید و وحدت ِامت کے تصور کو پروان چڑھایا اور پوری دنیا کے لیے نسخہ کیمیا (قرآن پاک )کو قرار دیا اقبال نے اپنے نثر اور نظم میں ختم نبوت کے تصور کو پوری دنیا کے لیے قدر مشترک قرار دیاانہوں نے کہا کہ پاکستان کے تصور میں علامہ محمد اقبال کا تخلیقی اور شعوری جذبہ موجود ہے اسی جذبے کی اگلی شکل پاکستان ہے جس کے بانی محمد علی جناح مرحوم ہیں انہوں نے کہا کہ وطن ِعزیز میں قرآن پاک کا نظام نافذ کرنا علامہ محمد اقبال کے خوابوں کی تعبیر ہے یہ نظام نافذ ہوگا تو نظریہ پاکستان کی تکمیل ہوگی اور یہی اقبال کی روح کی تسکین کا باعث ہوگی مقررین نے کہا کہ علامہ محمد اقبال اپنی علمی،فکری،اور سیاسی اہمیت کے پیش نظر مسلمانان ہند کا تہذیبی سرمایہ تھے۔