پشاور(آئی این پی )پشاورمیں ایف بی آرکے اہلکاروںکی جانب سے چیکنگ کے نام پردکانوں سے سامان اٹھانے کے خلاف ملک بھرکی تاجر برادری سراپااحتجاج بن گئی ہے،جنہوںنے تاجروںکوہراساں اوراختیارات کاناجائز استعمال کرنے والے اہلکاروں کے خلاف شفاف تحقیقات کامطالبہ کردیاہے،اس بارے میںآل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ،سیکرٹری جنرل آل پاکستان انجمن تاجران یاسین مینگل،انجمن تاجران خیبر پختونخواکے صدر ملک مہر الٰہی ،انجمن تاجران پنجاب کے صدر ملک شاہد غفور پراچہ،انجمن تاجران جنوبی پنجاب کے صدر طارق کریم ،انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ ، انجمن تاجران آزاد کشمیر کے صدر افتخار فیروز ،انجمن تاجران گلگت بلتستان کے صدر غلام حسین ، سندھ تاجر اتحاد کے چیرمین جمیل پراچہ نے کہا ہے کہ سیل ٹیکس میں زبردستی رجسٹریشن کسی صورت قبول نہیں،سیل ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں کا بازاروں میں جاکر دکانداروں کو ہراساں کرنے کی پرزور مذمت اور پشاور کے بازار سے سامان اٹھانے کی انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کھلی چائے کا کاروبار کرنے والے تاجروں کو مجبور کیا جارہا ہے کہ کھلی چائے نہ بیچی جائے، یہ ڈبہ بند چائے کمپنیوں کو پرموٹ کرنے اور کھلی چائے کا کاروبار کرنے والے تاجروں کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے،منظم منصوبے کے تحتکسی ادارے کو تاجروں کی تذلیل کی اجازت ہر گز نہیں دیں گے، تاجر طبقہ پہلے ہی بہت پریشان ہے ملک میں خریدو فروخت میں ستر فیصد کمی واقع ہو چکی ہے،تاجر طبقے کو آزاد تجارت کرنے دی جائے ملکی معیشت پہلے ہی بیٹھ چکی ہے اگر کسی کو ملکی معیشت کے حوالے سے شک ہو تو وہ ورلڈ بینک کی تازہ رپورٹ پڑھ لے،تاجر نمائندوں کا کہنا تھا کہ ایف بی آر حکام نے اپنا رویہ نہ بدلا تو ملک بھر میں شٹر ڈاو¿ن ہڑتال کا اعلان کر دیں گے۔