کراچی (اسٹاف رپورٹر)منوڑہ ہمالیہ کے مقام پر سمندر میں ڈاؤ میڈیکل کالج کے 7طالب علم ڈوب گئے ، 3طلبہ جاں بحق ،3کو بچا لیا گیا جبکہ ایک کی تلاش جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق ماڑی پور تھانے کی حدود منوڑہ ای ایکس او ہٹ ہمالیہ کے قریب سمندر میں بدھ کو ڈاؤ میڈیکل کالج کے 7 طالب علم ڈوب گئے جن میں سے 3طلبہ جاں بحق ہوگئے جبکہ تین طالب علموں کو نیم بیہوشی کی حالت میں ریسکیو کر کے پہلے قریب واقع کلینک اور بعد سول ٹراما سینٹرل منتقل کیا گیا جہاں ایک بیہوش طالب علم کی حالت تشویشناک بنائی جاتی ہے۔ سمندر میں ڈوب کرجاں بحق ہونے والے طالب علموں کی شناخت 23 سالہ احمد کاشف، 24 سالہ محمد اشارب منیر اور 23 سالہ سید اشہد عباس فاطمی کے ناموں سے ہوئی جبکہ نیم بہیوشی کی حالت میں اسپتال منتقل کیے جانے والے طلب علموں میں 24 سالہ رضوان، ربیع اور 24 سالہ عبدالمجید شامل ہیں جبکہ ایک طالب علم جس کا نام سلمان معلوم ہوا ہے تاحال لاپتا ہے جس کی تلاش جاری ہے۔ حادثے کی اطلاع پر جاں بحق ہونے والے طالب علموں کے اہلخانہ اور ڈاؤمیڈیکل کالج کی انتظامیہ سول اسپتال پہنچی۔ڈاؤ یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں فائنل ایئر کے تین طلبہ سمندر میں ڈوب کر شہید ہو گئے جبکہ تین کو بچا لیا گیا اور ایک کی تلاش جاری ہے۔ ڈاؤ یونیورسٹی کے اعلامیے کے مطابق بدھ کی صبح ڈاؤ میڈیکل کالج فائنل ائیر ڈی 26 بیج کے 150 طلبہ سمندر پر پکنک منانے ہاکس بے کے ساحل پر گئے تھے۔ فائنل ایئر کے طلبہ کا ہر بیج روایت کے طور پر ہفتہ بھر پکنک سمیت دیگر غیر نصابی سرگرمیوں کا انعقاد کرتا ہے۔ بدھ کو ایک پکنک اسی روایت کا حصہ تھی جبکہ فائنل ائیر ڈی 26 بیج کے ہی 15 طلباء نے اپنے طور پر پی این ایس ہمالیہ منوڑا پر پکنک منانے کا پروگرام ایک شہید طالب علم کے والد کے ذریعے ترتیب دیا تھا جہاں یہ طلبا کالج انتظامیہ کو مطلع کیے بغیر پکنک منانے گئے تھے ۔فائنل ائیر ڈی 26 بیج کے مذکورہ طلباء نے بڑے گروپ سے علیحدہ ہو کر اپنے طور پر پی این ایس ہمالیہ منوڑا پر پکنک منانے کا پروگرام ترتیب دیا تھا ۔کالج انتظامیہ نے 150 طلبا وطالبات کو سیکیورٹی گارڈز اور تمام تر احتیاطی اور حفاظتی انتظامات کے ساتھ ڈاؤ میڈیکل کالج سے روانہ کیا جبکہ مذکورہ 15 طلباء کی پکنک کے بارے میں کالج انتظامیہ یا پرنسپل ڈاؤ میڈیکل کالج کو مطلع نہیں کیا گیاتھا ۔ہاکس بے پر پکنک منانے والے طلبہ بخیریت واپس کالج پہنچ گئے ہیں جبکہ منوڑہ پر یہ افسوس ناک حادثہ پیش آیا جب دوپہر کے وقت کسی بے رحم موج نے ایک طالب علم کو اپنی گرفت میں لے لیا تو باقی طلبہ اسے بچانے کے لیے بھاگے جس کے نتیجے میں احمد کاشف ،محمد اشارب منیر اور سید اشہد عباس فاطمی ڈوب کر شہید ہو گئے جن کی میتیں سول اسپتال کے مردہ خانے لائی گئیں ۔ تین طلبہ کو ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا جہاں دو طلبہ رضوان اور ربیع کو طبی امداد دے کر داخل کر لیا گیا جبکہ ایک طالب علم عبدالمجید کو میڈیکل آئی سی یو منتقل کر دیا گیا ہے۔ ڈاؤ یونیورسٹی انتظامیہ نے زیر علاج طلبہ کی طبی نگہداشت کے لیے خصوصی ہدایت جاری کر دی ہیں اور سول اسپتال کی انتظامیہ ان کی خصوصی نگہداشت کر رہی ہے۔ یونیورسٹی کی جانب سے شہید ہونے والے طلبہ کے لیے جمعہ کے روز تعزیتی اجلاس معین آڈیٹوریم میں صبح 9 بجے منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔اںتدائی طور پر حادثے کا شکار ہونے والے طالبعلموں نے بتایا ہے کہ وہ بیچ پر بال سے کھیل رہے تھے کہ بال بال سمندرکی لہروں کے ساتھ چلی گئی جسے لینے کے لیے ایک طالب علم گیا توتیز اور اونچی لہروں کی نذر ہو گیا،باقی طالب علم اسے بچاتے ہوئے حادثے کا شکار ہوئے۔ ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر خالد بخاری نے بتایا کہ حادثے میں جاں بحق تین طالب علموں کی میتیں سول ٹراما سینٹر لائی گئیں تھی جبکہ تین 3 متاثرہ طالب علموں کولایا گیا تھا جن میں سے 2 طالب علموں کی حالت خطرے سے باہر اور ایک کی حالت تشویشناک ہے۔پولیس کے مطابق متوفی طالبعلم اشارب منیر نے اپنے والد کے ذریعے ہٹ بک کروایا تھا۔