• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعزیت کے لیے آنے والوں کے سبب معتدہ کا مکان تبدیل کرنا

تفہیم المسائل

سوال: ایک خاتون شوہر کے فوت ہونے پر اپنے بچوں سمیت عارضی طور پر اپنے دیور کے گھر شفٹ ہوگئی، تعزیت کے لیے سب لوگ اسی گھر میں آتے تھے، اب بیوہ اپنے گھر منتقل ہونا چاہتی ہے، تاکہ وہاں عدّت پوری کرے، کیا وہ واپس اپنے گھر جاسکتی ہے؟ ( علی حیدر درس)

جواب: عورت کو زمانۂ عدّت میں گھر سے نکلناحرام ہے، اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ترجمہ: ’’تم انہیں(عدّت میں) اپنے گھروں سے نہ نکالو اور وہ خود (بھی)نہ نکلیں مگر یہ کہ وہ کوئی کھلی بے حیائی کا کام کریں، (سورۃالطلاق:1)‘‘ 

 بیوہ خاتون کا تعزیت کے لیے دوسرے مکان میں منتقل ہونا شرعی ضرورت نہیں تھی، لہٰذا خاتون کو دورانِ عدّت شوہر کا مکان چھوڑ کر دیور کے مکان پر نہیں جانا چاہیے تھا، عدّت اُسی مکان میں پوری کرنا واجب تھی، اب یہ بقیہ ایامِ عدّت اُسی مکان میں پورے کرے، واپس شوہر کے مکان کی طرف نہ لوٹے۔ (جاری ہے)

اپنے مالی وتجارتی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

darululoomnaeemia508@gmail.com

اقراء سے مزید