آپ کے مسائل اور ان کا حل
سوال: کیا ایک صحت مند آدمی کرسی یا صوفے پر بیٹھ کر نماز پڑھ سکتا ہے؟یعنی بغیر کسی وجہ کے بیٹھ کر نماز پڑھنے سے نماز ہوجاتی ہے؟
جواب: صحت مند آدمی کسی عذر کے بغیر کرسی یا صوفے پر نماز پڑھے اس کی مختلف صورتیں ہیں:
1- فرض، واجب اور فجر کی سنّتِ مؤکدہ نماز میں قیام فرض ہے، اس لیے صحت مند آدمی کے لیے عذر کے بغیر کرسی یا صوفے پر بیٹھ کر فرض، واجب یا فجر کی سنتیں پڑھنا جائز نہیں ہے، خواہ کرسی یا صوفے کے سامنے کوئی چیز رکھ کر اس پر سجدہ کرے یا اشارے سے رکوع سجدہ کرے۔
2- سنّتِ غیر مؤکدہ یا دیگر نفل نمازیں بیٹھ کر پڑھنا جائز ہے، لیکن سجدہ کرنا نماز کے فرائض میں سے ہے، لہٰذا سنّتِ غیرمؤکدہ یا نفل نمازیں کرسی یا صوفے پر بیٹھ کر رکوع سجدے کے اشارے سے پڑھنا بھی جائز نہیں ہے۔
3- کرسی یا صوفے پر بیٹھ کر اپنی نشست کے سامنے کوئی ایسی چیز رکھ کر اس پر سجدے کے ساتھ نماز ادا کی جائے جو اس نمازی کی نشست سے ایک بالشت سے زیادہ اونچی نہ ہو تو سنّتِ غیر مؤکدہ اور نفل نمازیں ادا ہوجائیں گی، لیکن اس کی عادت بنانا درست نہیں، حدیث شریف سے معلوم ہوتا ہے کہ بغیر عذر کے بیٹھ کر نفل پڑھنے کا ثواب، کھڑے ہو کر نفل پڑھنے کے مقابلے میں آدھا ہے۔
4- شہر سے باہر سواری پر نفل نماز بیٹھ کر رکوع سجدہ کے اشارے سے پڑھنا جائز ہے۔
اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔
iqra@banuri.edu.pk