کراچی ( اسٹاف رپورٹر)کراچی میں ای چالان کے نام پرجعل سازی شروع، شہریوں کو مختلف نمبرز سے جعلی چالان ملنے لگے۔مسیج کے آخر میں ایک پورٹل کا ایڈریس بھی درج ہے ۔پورٹل میں صرف500روپے چالان بھرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔یاد رہے کہ ای ٹکٹنگ نظام کے ٹیسٹ رن کے دوران قبل بھی شہریوں کو ایسے پیغامات موصول ہوئے تھے۔دوسری جانب ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ مشاہدے اور نوٹس میں یہ بات آئی ہے کہ حالیہ ایام میں ایک جعلی پیغام سوشل میڈیا، واٹس ایپ اور دیگر آن لائن ذرائع کے ذریعے شہریوں تک پھیلایا جا رہا ہے جسے غلط طور پر ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری شدہ ظاہر کیا گیا ہے۔ واضح کیا جاتا ہے کہ مذکورہ پیغام مکمل طور پر بے بنیاد، جعلی اور گمراہ کن ہے اور اس کا کراچی ٹریفک پولیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ٹریفک پولیس کے مطابق عوام الناس کو سختی سے آگاہ کیا جاتا ہے کہ کراچی ٹریفک پولیس کا چالان جمع کرانے کا واحد مستند طریقہ کار PSID کے ذریعے ادائیگی ہے۔ اس کے علاوہ کسی بھی دیگر ذریعے، لنک، اکاؤنٹ نمبر یا موصول ہونے والی ہدایات پر ادائیگی کرنا غیر قانونی، مشکوک اور دھوکہ دہی کے زمرے میں آتا ہے۔ لہٰذا شہری تمام غیر مصدقہ ادائیگی کے طریقہ کار کو فوراً مسترد کریں۔شہریوں کو مزید ہدایت کی جاتی ہے کہ نامعلوم یا مشکوک لنکس پر کلک نہ کریں اور ایسے گمراہ کن پیغامات کو بلا جھجک رپورٹ کریں۔ کراچی ٹریفک پولیس اپنے سرکاری ذرائع ابلاغ کے ذریعے عوام کو بروقت، مستند اور تصدیق شدہ معلومات فراہم کر رہی ہے۔ ای چالان یا کسی بھی قسم کی سرکاری اطلاع کے متعلق درست معلومات صرف سرکاری TRACS پورٹل اور سندھ پولیس کے مستند پلیٹ فارمز پر دستیاب ہیں۔مزید یہ بھی واضح کیا جاتا ہے کہ سندھ پولیس کی طرف سے موصول ہونے والا ہر سرکاری پیغام صرف "Sindh Police" کے نام سے جاری ہوتا ہے۔ اگر کسی شہری کو کسی پرائیویٹ نام یا ذاتی نمبر سے سندھ پولیس کے نام پر کوئی پیغام موصول ہو تو وہ پیغام جعلی، غیر مستند اور ناقابل اعتبار تصور کیا جائے۔ ٹریفک پولیس کی خصوصی ٹیمیں جن میں افسران، سوشل میڈیا ایکٹوسٹس، انفلوئنسرز، آرٹسٹس اور ڈیجیٹل رضاکار شامل ہیں ان جعلی پیغامات کی مسلسل نگرانی کر رہی ہیں اور شہریوں کی رہنمائی کے لیے ضروری اقدامات انجام دے رہی ہیں تاکہ کوئی بھی شہری آن لائن فراڈ یا سائبر دھوکے کا شکار نہ ہو۔اس جعل سازی میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی میں باضابطہ شکایت بھی جمع کرا دی گئی ہے اور معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔کراچی ٹریفک پولیس شہریوں کی سلامتی، سہولت اور آگاہی کو ہمیشہ اولین ترجیح دیتی ہے اور عوامی تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔