• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک چین شراکت داری عوام کا اجتماعی فیصلہ، تیسری قوت متاثر نہیں کرسکتی، چینی ترجمان

کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان میں چائنیز سفارتخانے کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط تعاون بیانات کے جال میں نہیں آئے گا۔ پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق، پاکستان میں امریکی ناظم الامور نے چین پاکستان تعلقات سے متعلق سوالات کے جواب میں نام نہاد ’’قرض کے جال‘‘ کا ذکر کیا۔ چائنیز ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ بیان ’’لفظوں کا جال‘‘ ہے، جس میں پرانے بیانیے کو دہرایا گیا ہے اور مخصوص ایجنڈے کے تحت حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کئی بار واضح طور پر بتا چکا ہے کہ اس کے سب سے بڑے قرض خواہ مغربی ممالک اور کثیرالجہتی مالیاتی ادارے ہیں، جبکہ چین کی مالی معاونت اور پاکستان کے ساتھ عملی تعاون نے پاکستان کو مالی لحاظ سے مستحکم کرنے، معیشت کو ترقی دینے اور عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں موثر مدد فراہم کی ہے؛ خصوصاً سی پیک کے تحت پاکستان میں 25.93؍ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئی، 2؍ لاکھ 61؍ ہزار ملازمتیں پیدا ہوئیں، 510؍ کلومیٹر موٹروے تعمیر ہوئیں، 8؍ ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی پیدا ہوئی، اور 886؍ کلومیٹر بنیادی ٹرانسمیشن نیٹ ورک بچھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آنے والی یہ نمایاں تبدیلیاں اور اس کے عوام کو پہنچنے والے حقیقی فوائد سب کے سامنے ہیں۔ چائنیز سفارتخانے کے ترجمان نے کہا کہ ایک بات پر امریکی سفارتکار درست ہیں کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے اور اسے جس کے ساتھ چاہے تعلقات رکھنے کا اختیار ہے۔

اہم خبریں سے مزید