اسلام آ باد (رانا غلام قادر)معاشی تھنک ٹینک اکنامک پالیسی اینڈبزنس ڈویلپمنٹ نے سابق سفیر علی جہانگیرصدیقی کی سربراہی میں عالمی فورم ڈائیلاگ کےوفد کے اعزاز میں لاہور میں ظہرانہ دیا۔ اس موقع پر جہانگیر صدیقی نے کہا کہ ڈائیلاگ فورم کا وفد پاکستان کی کاروباری شخصیات سے مل کر معاشی اصلاحات کا جائزہ لے رہا ہے سی سی او ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ اور سابق وفاقی سیکرٹری احمد نوازسکھیرا نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کوکاروبار دوست پالیسیوں کی اشد ضرورت ہے، ای پی بی ڈی حکومت اور نجی شعبے کو ایک پیج پر لانے کے لیے پرعزم ہے ۔ پرائیویٹ سیکٹر لاکھوں نوجوانوں کو روزگار فراہم کر سکتا ہےاعلامیہ کے مطابق چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ اور سابق نگراں وفاقی وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے عالمی فورم ڈائیلاگ کے وفد کو مدعو کیا تھا،عالمی فورم ڈائیلاگ کے وفد کی سربراہی علی جہانگیر صدیقی کر رہے تھے۔ اس موقع پر ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ کے سی سی او احمد نواز سکھیرا نے کہا کہ پاکستان کی معاشی بحالی کا انحصار شواہد پر مبنی پالیسیوں پر ہے ،نجی شعبہ کی سربراہی میں معاشی بحالی انتہائی اہم ہے پرائیویٹ سیکٹر لاکھوں نوجوانوں کو روزگار فراہم کر سکتا ہے ،ای پی بی ڈی پانچ سالہ شیڈو پالیسیوں پر کام کر رہا ہے، پاکستان کا پہلا ویلتھ پرسیپشن انڈیکس تیار کر لیا گیا ہے ملک کے 40 بڑے کاروباری گروپس اس انڈیکس میں شامل ہے،احمد نوازسکھیرا نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے روزگار نجی شعبے کی ترقی سے ہی ممکن ہے، منصفانہ شرح سود اور معقول ٹیکسیشن ضروری ہیں،حکومت اور کاروباری طبقے میں پالیسی فاصلہ دور کرنا ضروری ہے۔