• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی شٹ ڈاؤن ختم، ریکو ڈیک کے 7.8 ارب ڈالر کی فنانشل کلوزر کی راہ ہموار

اسلام آباد ( خالد مصطفی ) امریکی حکومت کا 43 روزہ شٹ ڈاؤن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خاتمے کے اعلان کے بعد ختم ہوگیا ہے، جس سے پاکستان کے تاریخی ریکو ڈیک کاپر-گولڈ منصوبے کے لیے ایک اہم سنگِ میل ہے۔ بلوچستان کے ضلع چاغی میں 7.765 ارب ڈالر کے اس منصوبے میں طویل تاخیر کے بعد اب فنانشل کلوزر حاصل کرنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ ریکو ڈیک مائننگ کمپنی (RDMC) کے حکام نے ’’دی نیوز‘‘ کو بتایا کہ وہ دسمبر 2025 میں فنانشل کلوزر حتمی کرنے کا ہدف رکھتے ہیں۔"ریکو ڈیک منصوبہ، جو اپنے 37 سالہ دورانیے میں 74 ارب ڈالر کے فری کیش فلو پیدا کرنے کی توقع رکھتا ہے، پاکستان کی معاشی حکمتِ عملی کا ستون سمجھا جاتا ہے۔ تعمیراتی کام دسمبر 2025 میں شروع ہونے کا امکان ہے جبکہ تجارتی سرگرمیاں 2028 سے شروع ہوں گی۔ اس منصوبے کی اسٹریٹجک اہمیت معاشی، مالیاتی اور علاقائی ترقی کے مختلف پہلوؤں پر محیط ہے۔"امریکی ایکزم بینک (U.S. EXIM Bank)، جس نے 90 کروڑ سے 1 ارب ڈالر سے زائد کی رقم دینے کا عہد کیا تھا، اب شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے بعد فنڈز جاری کرسکے گا۔ دیگر بین الاقوامی معاونت میں عالمی مالیاتی کارپوریشن (IFC) کی 70 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ شامل ہے—جس میں 40 کروڑ ڈالر کا ذیلی قرضہ ریاستی اداروں (SOEs) کے بیلنس شیٹس کے بدلے پر لیا گیا ہے—جبکہ ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) 30 کروڑ ڈالر کا قرض اور بلوچستان حکومت کے لیے 11 کروڑ ڈالر کی کریڈٹ گارنٹی فراہم کر رہا ہے۔
اہم خبریں سے مزید