• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ای چالان، ’’کرے کوئی بھرے کوئی‘‘ کے مصداق

کراچی( افضل ندیم ڈوگر) ای چالان، ’’کرے کوئی بھرے کوئی‘ ‘کے مصداق، ہوبہو نمبر کی دوسرے صوبوں کی گاڑیوں کے ای چالان کراچی والوں کو ملنے لگے، کراچی میں 28سال قبل چوری گاڑی کے جرمانے نے ای چالان پر سوال اٹھا دیئے، چوری شدہ گاڑی کے مالک کو ملا ای چالان درحقیقت کوئٹہ میں رجسٹرڈ کار کی خلاف ورزی تھی، بلوچستان میں موٹر رجسٹریشن آن لائن نہیں، خمیازہ کراچی والے بھگت رہے ہیں، ذرائع۔ تفصیلات کے مطابق "کرے کوئی بھرے کوئی" کا اردو کا محاورہ کراچی میں ای چالان کے حوالے سے بعض معاملے میں بالکل درست بیٹھتا نظر آتا ہے کہ دوسرے صوبوں کی سندھ سے ہوبہو مماثلت رکھنے والی گاڑیوں کی نمبر پلیٹس پر ای چالان کراچی والوں کو مل رہے ہیں۔ کراچی میں چوری شدہ کار کے مالک کو 10 ہزار روپے کے بھاری جرمانے کے ای چالان کی تحقیقات کے دوران ایک اہم انکشاف سامنے آیا۔ پولیس حکام کے مطابق خلاف ورزی 28 سال قبل چوری کار نے نہیں کی بلکہ ہوبہو اسی نمبر کی بلوچستان کی گاڑی اے اے ار 540 کے ڈرائیور نے کی۔ یہ کار کوئٹہ میں رجسٹرڈ ہے۔ چوری شدہ گاڑی مہران کار تھی اور ای چالان سیلون کار کا ہوا۔ ایک ہی نمبر پلیٹ ہونے کی وجہ سے اس کا ای چالان کراچی کے مالک کو بھیج کر 28 سال قبل گاڑی کھونے کا زخم تازہ کر دیا۔ حکام کے مطابق بلوچستان میں موٹر وہیکل رجسٹریشن آن لائن نہیں ہے۔ ایسی لاتعداد گاڑیاں روزانہ کی بنیاد پر کراچی آتی اور جاتی ہیں جن کے ڈرائیور ٹریفک قوانین کی پاسداری نہیں کرتے اور ان کے چالان معمول ہیں۔ نمبر پلیٹ ہو بہو ہونے کی وجہ سے یہ چالان کراچی والوں کو ملنا بھی معمول بنتا جا رہا ہے۔

اہم خبریں سے مزید