کراچی (ٹی وی رپورٹ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کسی صورت فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہئے ،پاکستان کو قائد اعظم والی پوزیشن میں رہنا چاہئے کہ ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے ،پاکستان کو صرف ایک فلسطین کی آزاد ریاست کی بات کرنی چاہئے جتنی بھی باتیں اور مذاکرات ہوئے ہیں اس میں کہیں ایسا نہیں لکھا اور ثالثی کروانے والے ممالک بھی یہی سمجھتے ہیں کہ یہ کام نہیں ہونا چاہئے البتہ بارڈر کے لئے تیار ہیں کہ اسرائیل سے بھی بچنے کے لئے کوئی نہ کوئی صورت ہونی چاہئے البتہ پاکستان کو یہ سب سوٹ نہیں کرتا پاکستان کو سفارتی اور جو کوئی مدد فلسطین کے لئے کرسکتے ہیں وہ کرنا چاہئے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک “ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان جب بنا اس وقت یہ طے پایا تھا کہ ابھی اسی طرح چیزیں لے کر چلتے ہیں لیکن جب دستور ساز اسمبلی آئین بنائے گی تو سسٹم بھی تبدیل کرلیں گے آئین اچھا بن گیا لیکن نظام نہیں بدلا۔ہم نے مودودی صاحب کے زمانے میں یہ طے کیا تھا کہ انتخابی اصلاحات کے لئے جدوجہد کریں گے مثال کے طو رپر ہم سمجھتے ہیں کہ متناسب نمائندگی کا نظام ہونا چاہئے رائے عامہ کے ذریعہ سے اس کی کوشش کرتے رہیں گے دوسری طرف ہم اس نظام میں رہتے ہوئے اس کو بدلنے کی کوشش کریں گے۔ میزبان حامد میر نے پروگرام کے ابتدا میں بتایا کہ اکیس سے تئیس نومبر تک لاہور میں مینار پاکستان کے سائے تلے جماعت اسلامی کا اجتماع ہو رہا ہے اور یہ ایک نعرے اور موضوع کے تحت منعقد کیا جارہا ہے اور وہ یہ ہے کہ ”بدل دو نظام“ تاہم یہ نعرہ نیا نہیں ہے اس کا مقصد کیا ہے۔