کراچی (نیوز ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں سعودی ولی عہد اور وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ متعدد معاہدوں اور دو طرفہ یاد داشتوں پر دستخط کیے جن میں اسٹریٹجک شراکت داری ،مصنوعی ذہانت کے لیے اسٹریٹجک شراکت کا معاہدہ بھی شامل ہے،صدر ٹرمپ نے سعودی عرب کو اہم نیٹو اتحادی ملک کا درجہ بھی دے دیا ہے ،ٹرمپ کا کہنا ہے کہ عسکری تعاون کو ایک نئی بلندی تک لے جا رہے ہیں،ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں بلیک ٹائی عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’آج رات، مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم سعودی عرب کو باضابطہ طور پر اہم غیر نیٹو اتحادی قرار دے کر اپنے عسکری تعاون کو ایک نئی بلندی تک لے جا رہے ہیں، جو ان کے لیے بہت اہم ہے‘۔وائٹ ہاؤس کی ایک فیکٹ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے ایک تزویراتی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جو مشرقِ وسطیٰ میں روک تھام کی قوت کو مضبوط کرتا ہے، امریکی دفاعی کمپنیوں کے لیے سعودی عرب میں کام کرنا آسان بناتا ہے اور امریکی اخراجات میں کمی کے لیے سعودی عرب کی جانب سے نئے مشترکہ مالی تعاون کو یقینی بناتا ہے۔یہ معاہدہ بظاہر اس نیٹو طرز کے معاہدے سے کم تر ہے جس کی سعودی عرب نے ابتدا میں خواہش ظاہر کی تھی اور جسے امریکی کانگریس کی منظوری درکار ہوتی۔وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ ٹرمپ نے ایف-35 لڑاکا طیاروں کی مستقبل کی فراہمی کی بھی منظوری دے دی ہے اور سعودی عرب نے 300 امریکی ٹینک خریدنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔عرب میڈیاکے مطابق دستخطوں میں ایک مشترکہ بیان بھی تھا جس کا مقصد شہری ایٹمی توانائی میں تعاون پر مذاکرات مکمل کرنا اور یورینیم، دھاتوں، مستقل مقناطیس اور نازک دھاتوں کی سپلائی چینز کو محفوظ بنانے کے لیے تزویراتی شراکت کا فریم ورک زیر بحث لانا ہے۔