کراچی (نیوز ڈیسک) افغانستان نے بھارت سے تجارت بڑھانے کا مطالبہ کردیا، چاہ بہار بندرگاہ کا استعمال وسیع کرنے پر زور؛ جھڑپوں کے بعد افغانوں کی پاکستان کے متبادل کی تلاش ۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان کی طالبان حکومت نے جمعرات کو بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ تجارت میں اضافہ کرے اور اس کے علاقے میں کارگو ہب کھولے، کیونکہ وہ نئی دہلی کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنا رہی ہے اور بار بار سرحدی جھڑپوں اور بندشوں کے بعد پاکستان کے متبادل کی تلاش میں ہے۔ طالبان کے وزیر تجارت، الحاج نورالدین عزیزی نے مذاکرات کے دوران بھارت سے یہ بھی درخواست کی کہ وہ افغان سامان کی نقل و حمل کے لیے ایران میں بھارت کے زیر انتظام چاہ بہار بندرگاہ کے ذریعے شیڈول شپنگ سروسز کے قیام میں مدد کرے۔سمندر تک رسائی سے محروم افغانستان نے حالیہ مہینوں میں پاکستان کے ساتھ اہم سرحدی گزرگاہوں کی مسلح جھڑپوں کی وجہ سے بندش کے بعد، مزید سامان کی ترسیل کے لیے ایران اور وسطی ایشیا کا رخ کیا ہے۔ افغانستان کی وزارت تجارت نے کہا کہ عزیزی نے نئی دہلی میں بھارت کے وزیر مملکت برائے تجارت، جتین پرسادا سے ملاقات کی اور سرمایہ کاری، مشترکہ منصوبوں اور افغان برآمد کنندگان کے لیے مواقع کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا۔ وزارت نے مزید کہا کہ عزیزی نے یہ بھی تجویز دی کہ بھارت افغانستان کے جنوب مغربی صوبے نمروز میں، جو ایران کی سرحد سے متصل ہے، خشک بندرگاہیں تیار کرے، اور ممبئی کے قریب بھارت کی سب سے بڑی کنٹینر بندرگاہ ’’نہاوا شیوا‘‘ پر کارگو پراسیسنگ کو آسان بنائے۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق افغان عہدیداروں نے بتایا تھا کہ چونکہ بار بار سرحد کی بندشیں اس کی اہم ٹرانزٹ روٹ (پاکستان راہداری) میں خلل ڈال رہی ہیں، اس لیے ترسیل پاکستان راہداری کے مقابلے میں ایران اور وسطی ایشیا کے راستے تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔