نئی دہلی (جنگ نیوز) امیر ترین ایشیائی مکیش امبانی روسی تیل اور امریکی دباؤ کے درمیان مشکل میں پھنس گیا ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی ریفائنری میں روسی تیل سے اربوں ڈالر دولت بڑھانے یا ٹرمپ دباؤ پر یہ قدم روکنے کے درمیان فیصلہ کرنا ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق بھارت کے صنعتی گرو اور ایشیا کے امیر ترین شخص مکیش امبانی ایک انتہائی حساس اور پیچیدہ صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں، جہاں انہیں دنیا کی سب سے بڑی ریفائنری کو روسی سستے خام تیل سے فعال رکھ کر اپنی اربوں ڈالر کی دولت بڑھانے یا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ کے تحت یہ قدم روکنے کے درمیان فیصلہ کرنا ہے تاکہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی جنگ میں بالواسطہ مالی مدد دینے کے الزامات سے بچا جا سکے۔ ان کی کمپنی، ریلائنس انڈسٹریز، روسی خام تیل پر انحصار کرتی ہے اور امریکی دباؤ نے واضح کر دیا ہے کہ ایسے اقدامات ناقابل قبول ہیں جو روس کو مالی فائدہ پہنچائیں۔