لاہور(خالدمحمودخالد) بھارتی سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس سوریہ کانت نے حلف اٹھانے کے پہلے ہی روز بھارتی فوج کے عیسائی لیفٹیننٹ کرنل سیموئیل متھیو کملاشن کی برطرفی کو برقرار رکھتے ہوئے فیصلہ سنایا کہ فوج میں کوئی افسر اپنے ذاتی عقیدے اور مذہب کو فوجی نظم و ضبط پر حاوی نہیں کر سکتا۔ دو رکنی بنچ نے برطرفی کے نتیجے میں لیفٹیننٹ کرنل کملاشن کو پنشن اور دیگر مراعات سے بھی محروم کرنے کے فیصلہ کو بھی برقرار رکھا۔ لیفٹیننٹ کرنل سیموئیل کملاشن کو 2021 میں تھری کیولری رجمنٹ سے اس وقت برطرف کر دیا گیا تھا جب انہوں نے اپنی یونٹ کی ہفتہ وار مذہبی پریڈز میں مندر اور گردوارے کے اندرونی حصے میں داخل ہونے اور پوجا آرتی یا دیگر رسومات میں شرکت سے مسلسل انکار کردیا تھا۔ ان کا موقف تھا کہ وہ پروٹسٹنٹ کرسچن ہیں اور ان کا عقیدہ بت پرستی سے منع کرتا ہے۔