بھارت میں ہندوتوا کے بڑھتے ہوئے بیانیے نے ایک بار پھر اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے خدشات میں اضافہ کر دیا ہے، ایودھیا میں شہید بابری مسجد کی جگہ پر بننے والے رام مندر پر آر ایس ایس کا جھنڈا لہرا دیا گیا۔
اس اقدام نے بھارت میں مذہبی ہم آہنگی اور اقلیتوں کی سلامتی سے متعلق نئے سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
رام مندر بابری مسجد کی شہادت کے بعد بی جے پی اور آر ایس ایس کی نظریاتی مہم کے نتیجے میں تعمیر کیا گیا تھا، ایک بار پھر سیاسی و مذہبی بحث کا مرکز بن گیا ہے۔
انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس سے تعلق رکھنے والے یوگی آدتیہ ناتھ نے جھنڈا لہرانے کی تقریب کو ’نئے دور کی شروعات‘ قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ مندر 140 کروڑ بھارتیوں کے لیے قومی فخر کی علامت ہے اور اس پر جھنڈا لہرانا ’ترقی یافتہ بھارت‘ کے تصور کی نمائندگی کرتا ہے۔
ناقدین کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے رام مندر پر انتہا پسند ہندوتوا کے جھنڈے کو بلند کر کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے، جس سے ملک میں اقلیتوں کے لیے مزید عدم تحفظ پیدا ہوا ہے۔