• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تاریک مادے (Dark Matter) کے بارے میں پہلے براہ راست شواہد

کراچی (نیوز ڈیسک)تاریک مادے (ڈارک میٹر)کے بارے میں پہلے براہ راست شواہد سامنے آگئے ،سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کہکشاں کے مرکز سے نکلنے والی گاما شعاعوں میں اس مادے کے نشان نظر آتے ہیں،یہ ایک ایسا مواد ہے جو نہ تو روشنی خارج کرتا ہے اور نہ ہی جذب کرتا ہے، لیکن اپنے ارد گرد کی کہکشاؤں پر ناقابلِ دید کششِ ثقل کا دباؤ ڈالتا ہے۔ تقریباً ایک صدی قبل، سائنس دانوں نے ایک پراسرار، نظر نہ آنے والے مادے کو تاریک یا سیاہ مادہ (Dark Matter) کا نام دیا، یہ مادّہ کہکشاؤں کے گرد جمع ہوتا ہے اور پوری کائنات میں ایک کاسمک جال بناتا ہے۔تاریک مادہ کس چیز سے بنا ہے، اور آیا یہ حقیقت میں موجود بھی ہے، یہ اب بھی غیر حل شدہ سوالات ہیں، لیکن ایک مطالعے کے مطابق، اس مادے کا پہلا براہِ راست ثبوت شائد بالآخر جھلک دکھا گیا ہے۔کم غیر معمولی وضاحتوں کو مسترد کرنے کے لئے مزید کام کی ضرورت ہے، لیکن اگر یہ دریافت سچ ثابت ہوتی ہے، تو یہ اس اشکال سے بھرے مادے کی کئی دہائیوں پر محیط تلاش میں ایک اہم موڑ ثابت ہو گی جو کہا جاتا ہے کہ کائنات کا 27 فیصد حصہ بناتا ہے۔یونیورسٹی آف ٹوکیو کے ماہر فلکیات، پروفیسر ٹومونوری ٹوٹانی نے کہا، "یہ تاریک مادے کی نوعیت کو سمجھنے میں ایک اہم پیش رفت ثابت ہو سکتی ہے،" جنہوں نے کہا کہ ملکی وے کہکشاں کے مرکز سے نکلنے والی گاما شعاعوں میں اس مادے کے نشان نظر آتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید