• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپی جامعات کا اسرائیل سے تعلیمی بائیکاٹ برقرار

کراچی (رفیق مانگٹ) یورپی جامعات اور تعلیمی اداروں میں اسرائیل کے خلاف بائیکاٹ کی لہر جنگ بندی کے باوجود نہ صرف برقرار ہے بلکہ مزید شدت اختیار کر گئی ہے۔ انفرادی محققین سب سے زیادہ متاثر،57 فیصد کیسز عالمی تحقیقی گروپس سے خارج،نومبر میں یورپ میں بائیکاٹ کے ایک ہزار کیسز ، تعداد دوگنی ہوگئی ، بائیکاٹ سے تنہائی اسرائیلی یونیورسٹیوں کی عالمی ساکھ کیلئے حقیقی اسٹریٹجک خطرہ بن چکی ۔اسرائیل کی ایسوسی ایشن آف یونیورسٹی ہیڈز کی ایک جامع رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد یورپی اداروں نے اسرائیلی جامعات سے جو روابط منقطع کیے تھے، وہ 2025تک بحال نہیں ہو سکے۔ رپورٹ کے مطابق بائیکاٹ کا ایک نمایاں حصہ گزشتہ موسمِ گرما کے دوران سامنے آیا اور اس کے بعد سے یہ رجحان مسلسل بڑھ رہا ہے۔ جریدے دی مارکر کی رپورٹ کے مطابق غزہ جنگ بندی نے بھی بائیکاٹ کی رفتار کم نہیں کی، بلکہ الٹا یورپی اداروں اور انفرادی محققین کی جانب سے دائر کیے جانے والے کیسز میں اضافہ ہوا۔ مانیٹرنگ ٹیم نے خبردار کیا ہے کہ بڑھتا ہوا بائیکاٹ اسرائیلی اعلیٰ تعلیم کو خطرناک تنہائی کی طرف دھکیل رہا ہے، جو بین الاقوامی سطح پر اس کے سائنسی اور تحقیقی مقام کے لیے ایک حقیقی اسٹریٹجک خطرہ بنتا جا رہا ہے۔
اہم خبریں سے مزید