• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روسی فٹنس انفلوئینسر کو روزانہ 10 ہزار کیلوریز کھانے کا تجربہ کرنا مہنگا پڑ گیا

کولاج بشکریہ بین الاقوامی میڈیا
کولاج بشکریہ بین الاقوامی میڈیا 

روس سے تعلق رکھنے والا 30 سالہ فٹنس کوچ اور سوشل میڈیا انفلوئینسر دمتری نوئینزن اپنے ایک غیر معمولی وزن بڑھانے کے تجربے کے دوران جان کی بازی ہار گیا۔

سوشل میڈیا انفلوئینسر دمتری نوئینزن اپنے فالوورز کو وزن کم کرنے کی ترغیب دینے کے لیے خود تیزی سے وزن بڑھا کر اور بعدازاں ڈرامائی طور پر وزن میں کمی لانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

نوئینزن کئی ہفتوں تک روزانہ 10 ہزار سے زائد کیلوریز لینے کا تجربہ کر رہے تھے۔

اِن کی روزمرہ کی خوراک میں پیسٹریز، کیک، ڈمپلنگز، میئونیز، برگر اور دو پیزا شامل تھے۔

ایک ماہ میں انفلوئینسر نے تقریباً 13 کلو وزن بڑھایا لیا تھا اور اپنی آخری انسٹاگرام پوسٹ میں انہوں نے بتایا تھا کہ اِن کا وزن اب 105 کلو تک پہنچ چکا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دمتری نوئینزن نے موت سے ایک روز قبل اپنے تمام ٹریننگ سیشن منسوخ کرتے ہوئے دوستوں کو بتایا تھا کہ وہ طبیعت بگڑنے کے باعث ڈاکٹر سے ملنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اسی رات نیند کے دوران ہی اِن کے دل نے کام کرنا بند کر دیا جس کے سبب اِن کی موت واقع ہو گئی۔

دمتری نوئینزن کی موت پر فٹنس و طبی ماہرین نے سوشل میڈیا صارفین کو ایسے خطرناک تجربات سے دور رہنے کی تلقین اور اس واقعے کو دوسروں کے لیے ایک بڑا سبق قرار دیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید