کراچی (عبدالماجد بھٹی) فروری میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف تین اور سری لنکا کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل کھیل کر اپنی مہم شروع کرنا ہے۔ 2025 میں کچھ نشیب وفراز کے باوجود پاکستانی کرکٹ جیت کی شاہراہ پر گامزن دکھائی دے رہی ہے لیکن ٹیم کی اصل آزمائش سری لنکا میں ورلڈ کپ میں ہوگی۔ تین ملکی فائنل میں فتح پاکستان کے لیے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں کسی بھی کیلنڈر ایئر میں سب سے زیادہ فتوحات کا ریکارڈ بننے کا باعث بنی ہے۔2025میں قومی ٹیم نے 34 میچ کھیلے، جن میں سے 21 جیتے اور 13 میں شکست ہوئی۔ پاکستان ٹیم انتظامیہ نے میگا ایونٹ کیلئے پندرہ رکنی ٹیم کو حتمی شکل دے دی ہے البتہ اعلان مزید کچھ کھلاڑیوں کی کارکردگی دیکھ کر کیا جائے گا۔ شاداب خان کی ٹیم میں واپسی ہوسکتی ہے۔ سلمان علی آغا کہتے ہیں کہ ہم نے ذہن بنالیا ہے کہ کونسے پندرہ کھلاڑی ورلڈ کپ میں شرکت کریں گے۔ کم بیک کے بعد سے محمد نواز الگ ہی لیول پر پرفارم کررہے ہیں۔ ہم دو ماہ سے بہترین کرکٹ کھیل رہے ہیں، امید ہے کارکردگی کا تسلسل برقرار رہے گا، شاداب خان کو بھی ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ وہ جب ڈراپ ہوئے تھے اس وقت نائب کپتان تھے۔ ٹرائی سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پانے والے محمد نواز نے کہا کہ جب ٹیم کو ضرورت ہو تو اس وقت پرفارم کرنا اہم ہوتا ہے، خوشی ہے میری کارکردگی ٹیم کے کام آئی۔ کوشش کرتا ہوں میچ کی صورت حال کے مطابق بیٹنگ اور بولنگ کروں۔ ہیڈ کوچ پاکستان وائٹ بال کرکٹ ٹیم مائیک ہیسن سیریز کے خاتمے کے بعد چھٹیاں گزارنے اپنے وطن نیوزی لینڈ روانہ ہوگئے۔ نیوزی لینڈ روانگی سے قبل سوشل میڈیا پر جاری بیان میں مائیک ہیسن کا کہنا تھا میرا چہرہ تھکا ہوا لیکن میں خوش ہوں، میں نیوزی لینڈ اپنے گھر واپسی کے لیے ایک لمبے سفر کا آغاز کر رہا ہوں۔ مائیک ہیسن نے لکھا کہ میں اپنی فیملی کو مس کر رہا ہوں، چند ہفتے اپنے گھر گزاروں گا، فیملی کے ساتھ ساتھ میں گرم موسم بھی مس کر رہا ہوں۔ جیت کے ساتھ سیزن کے اختتام کی وجہ سے میں بہت خوش ہوں، لڑکوں نے بہت اچھا کھیلا۔ آئندہ چند ہفتوں میں پاکستان وائٹ بال ٹیم کی مصروفیات نہیں ہیں، پاکستان ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ نے جنوری کے پہلے ہفتے میں 3 میچوں کے لیے سری لنکا کا دورہ کرنا ہے۔ آسٹریلیا کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا دورہ پاکستان جنوری کے آخری ہفتے میں شیڈول ہے اور آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز کے بعد پاکستان ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے سری لنکا جائے گی۔ چار سال قبل 2021 میں بھی پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 26 میچز میں سے 20 میچز جیتے تھے اور 6 میں اسے شکست ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ 2022 میں قومی کرکٹ ٹیم نے 26 میچ کھیل کر 14 میں فتح حاصل کی تھی اور 12 میچز میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔2025 میں پاکستانی ٹیم نے بنگلہ دیش ، جنوبی افریقا کے خلاف ٹی ٹوئینٹی اور سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز جیتی جبکہ تین ملکی ٹورنامنٹ کا فائنل بھی جیتا۔ ورلڈ چیمپئن جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ سیریز ایک ایک سے برا بر کی۔ پاکستان شاہینز نے دوحا میں ایشیا کپ رائزنگ اسٹار ٹورنامنٹ اور ہانگ کانگ سکسسز ٹورنامنٹ اپنے نام کیا۔ ٹیم نے ہوم گراونڈ میں پہلی بار تین ملکی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ جیت لیا۔ پنڈی میں ہفتے کی شب سلمان علی آغا کی قیادت میں پاکستان نے سری لنکا کو چھ وکٹ سے شکست دی۔ اس سے قبل ایک سال میں پاکستان نے اتنے ٹی ٹوئنٹی میچ نہیں جیتے۔ ستمبر میں پاکستان نے شارجہ میں افغانستان کو ہراکر تین ملکی ٹورنامنٹ جیتا تھا۔ پاکستان نے ٹورنامنٹ کے پانچ میں سے چار میچ جیتے جبکہ گذشتہ سات میں سے چھ ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل جیتے ہیں۔2025 میں پاکستانی نے ہوم گراونڈ پر چار وائٹ بال سیریز جیتی جبکہ ورلڈ چیمپئن جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ سیریز ایک ایک سے برا بر رہی۔ اس سے قبل پاکستان، پاکستان میں1994میں ہوم گراونڈ پر تین قومی ٹورنامنٹ،2002 میں ایشین ٹیسٹ چیمپئن شپ،2002 اور2005 میں سہ فریقی ون ڈے سیریز میں میزبانی کرچکا ہے لیکن پہلی بار ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ اپنے نام کیا ہے۔