• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

این ایف سی اجلاس، خیبر پختونخوا سالانہ 220 ارب روپے کا مطالبہ کرے گا

پشاور(ارشد عزیز ملک )نیشنل فنانس کمیشن کا اہم اجلاس 4 دسمبر کو اسلام آباد میں ہونے جا رہا ہے اور یہ اجلاس خیبر پختونخوا کے لیے غیر معمولی اہمیت اختیار کر چکا ہے،، خیبر پختونخوا سالانہ 220 ارب روپے کا مطالبہ کرے گا، فاٹا انضمام کے بعد خیبر پختونخوا کا اصل این ایف سی شیئر 14.63 فیصد کے بجائے 19.64 فیصد ، فرق سالانہ 213 سے 220 ارب روپے بنتا ہے۔ صوبے کو 7 سال میں صرف 160 ارب ملے ، انضمام کے بعد خیبر پختونخوا کی سیکیورٹی، پولیسنگ، انفراسٹرکچر اور ترقیاتی ذمہ داریاں کئی گنا بڑھ چکی ہیں، مرمل اسلم نےبتایا کہ وفاق این ایف سی کے فارمولے کے مطابق پیدا ہونے والے 200 سے 220 ارب روپے کے اضافی حق سے صوبے کو مسلسل محروم کر رہا ہے، صوبہ اس اجلاس میں باقاعدہ دستاویزی شواہد کے ساتھ یہ مؤقف پیش کرنے کی تیاری کر رہا ہے کہ فاٹا کے انضمام کے بعد خیبر پختونخوا کا اصل این ایف سی شیئر 14.63فیصد کے بجائے 19.64 فیصد بنتا ہے۔ ورکنگ پیپر کے مطابق یہ فرق سالانہ 213 سے 220 ارب روپے بنتا ہے جس سے صوبہ مسلسل محروم رہا ہے۔سرکاری ورکنگ پیپر کے مطابق فاٹا کے انضمام کے بعد خیبر پختونخوا کا این ایف سی شیئر درج ذیل انداز میں بڑھتا ہے۔ آبادی کے تناسب کے تحت صوبے کا حصہ 11.33فیصد سے بڑھ کر 14.16 فیصد ہو جاتا ہے جو 119.91 ارب روپے کے برابر ہے۔

اہم خبریں سے مزید